پاکستان تحریک انصاف چھوڑ کر جانے والے رہنما ان دنوں دوبارہ ایکٹو ہو گئے ہیں اور پارٹی میں دوبارہ شمولیت کیلئے ہاتھ پیر مار رہے ہیں۔ سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے تو یہ تک کہہ دیا کہ وہ پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے بے تاب ہیں۔
ان کے پے درپے انٹرویوز اور پی ٹی آئی میں دوبارہ شمولیت کی خواہش پر پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت فرنٹ فٹ پر آ کر کھیلی اور انہیں بتایا کہ انہوں نے پارٹی کو مشکل وقت میں چھوڑ دیا اس لئے اب انکی پارٹی میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
لیکن فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کے مشورے سے پارٹی چھوڑ کر گئے تھے اور انہوں نے پارٹی کیلئے قربانیاں بھی دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت جیسا کہ شبلی فراز، رؤف حسن ، حامد خان وغیرہ نے پارٹی کیلئے کوئی قربانی نہیں دی۔
فواد چوہدری کے علاوہ علی زیدی بھی کافی متحرک دکھائی دے رہے ہیں اور عمران اسماعیل بھی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے سگنلز دے رہے ہیں۔
اسی اثناء میں گزشتہ دنوں رؤف حسن نے ایک نجی چینل کے شو میں بتایا کہ حال ہی میں ن لیگ چھوڑنے والے محمد زبیر نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان رہا کرنے کے اقوام متحدہ کے مطالبے پر پاکستان کا جواب
ان کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ آپ محمد زبیر کو پارٹی میں لینے کو تیار ہیں جنہوں نے یہ تسلیم کیا کہ وہ رجیم چینج کے پیچھے تھے۔
جبکہ آپ فواد چوہدری اور علی زیدی کو لینے کو تیار نہیں جو مجبوری میں پارٹی چھوڑ کر گئے تھے۔ انہوں نے طنز کیا کہ اس طرح تو آپ جنرل باجوہ پی ٹی آئی میں شامل کرلیں۔
محمد زبیر رجیم چینج کو تسلیم کرتے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے ن لیگ کے کئی پول کھول دیئے ہیں اس لئے انہیں شاید پی ٹی آئی میں شامل کر لیا جائے۔ تاہم علی زیدی کا یہ مشورہ کہ جنرل باجوہ پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں شاید کبھی پورا نہ ہو سکے۔
“جنرل باجوہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے جارہے” ایک تبصرہ