گھر-مسمار

گائےکا گوشت فریج میں رکھنے پر 11 گھر مسمار

بھارت میں آئے روز گائےکا گوشت کھانے یا گائے ذبح کرنے کے الزامات لگا کر مسلمانوں پر تشدد اور انہیں مالی نقصان پہنچانا ایک عام سے بات ہو گئی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ مسلم مخالف بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر انتظام مدھیہ پردیش ریاست میں پیش آیا جہاں حکام نے فریج میں گائےکا گوشت رکھنے کا محض الزام لگا کر 11 گھر مسمار کر دیئے۔
انڈیا میں گائے کو مقدس جانا جاتا ہے اور گائے کی پوجا بھی کی جاتی ہے۔ اسی لئے گائے ذبح کرنے پر سات سال تک قید کی سزا ہے۔ لیکن کسی کی پراپرٹی کو اس قدر نقصان پہنچانا کسی قانون کا حصہ نہیں ہے۔
مسلم ممالک جذبات کو ابھارنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے محض شک کی بنیاد پر کئی مسلمانوں کو اس سے قبل تشدد کر کے ابدی نیند بھی سلا دیا ہے۔ لیکن اس معاملے پر قانون کسی طور حرکت میں نہیں آتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس بات کو ابھی تک کنفرم نہیں کیاجاسکا کہ مسمار کیئے گئے گھروں میں واقعتاً مسلمان ہی قیام پذیر تھے اور یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ گائے کا گوشت موجود بھی تھا یا نہیں۔

مزید پڑھیں: افغان لڑکیاں تعلیم کیلئے افریقی ممالک کیوں جارہی ہیں؟

مقامی پولیس کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں جانوروں کی کھالیں اور ہڈیاں وغیرہ ملیں ہیں اور ٖفرانزک کرنے والے ڈاکٹرز نے اس بات کو کنفرم کیا ہے کہ یہ گوشت گائے ہی کا تھا۔
تاہم پولیس اس بات کو زائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ مذہبی انتہا پسندی کا واقعہ ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ افراد کے گھر سرکاری زمین پر غیر قانونی تعمیرات کے باعث گرائے گئے لیکن وہ اپنے اس دعوے بارے کوئی ثبوت مہیا نہ کر سکے۔
رواں سال کے آغاز میں ہی عدالت نے اس بلڈوزر مہم جس میں کسی کے گھر کو کسی بھی وقت گرا دینے کی پالیسی ہے کو روک دیا تھا جس میں عدالت نے آبزوریشن دی تھی کہ مناسب طریقہ کار کے بغیر اس عمل کو استعمال نہیں کیا جاسکتا اور گھر گرانا آخری حربہ ہونا چاہیے۔

گائےکا گوشت فریج میں رکھنے پر 11 گھر مسمار” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں