
رات دیر تک موبائل فون استعمال کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ فلینڈرز یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو فلپس کی تحقیق کے مطابق، رات دیر تک روشنی میں رہنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 جیسی خطرناک بیماری کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ذیابیطس ٹائپ 2 ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو جسم میں انسولین کے عمل کو متاثر کرتی ہے، جس سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں انسان موٹاپے، جسمانی درد اور دیگر امراض کا شکار ہو جاتا ہے۔ انسولین کا بنیادی کام جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے، اور جب یہ عمل متاثر ہوتا ہے تو جسم کے مختلف اعضاء پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔
ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ موبائل فون یا لیب ٹاپ کی اسکرین سے نکلنے والی خطرناک روشنی آنکھوں پر پڑنے سے دماغ میں ایک ایسا سرکٹ بنتا ہے جو ڈوپامین کی مقدار کو کم کرتا ہے۔ ڈوپامین ایک ایسا کیمیکل ہے جو دماغ میں خوشی اور خوشگوار محسوسات پیدا کرتا ہے۔ جب ڈوپامین کی سطح کم ہوتی ہے تو مایوسی بڑھ جاتی ہے، جو دماغی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں:گرم پانی سے نہانا کس مرض کے لئے مفید ہے
یہ بات واضح رہے کہ انسانی جسم میں ایک قدرتی سائیکل موجود ہوتا ہے جسے سرکاڈین سائیکل کہا جاتا ہے۔ یہ سائیکل دن اور رات کے دوران جسم کی سرگرمیوں میں توازن قائم رکھتا ہے۔ روشنی اس سائیکل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جب انسان رات کے وقت زیادہ روشنی میں رہتا ہے، تو یہ قدرتی سائیکل متاثر ہوتا ہے، جس سے بے آرامی، تھکاوٹ اور بینائی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مزید تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رات دیر تک روشنی میں رہنے سے جسم کا قدرتی سائیکل بگڑ جاتا ہے، جس کے باعث انسانی جسم کی قدرتی حالت متاثر ہوتی ہے۔ اس سے ذیابیطس ٹائپ 2 ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ رات کے وقت موبائل فون یا دیگر الیکٹرانک آلات کا استعمال نیند کی کمی کا باعث بھی بنتا ہے، جو جسمانی اور دماغی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔
لہذا، صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ رات کے وقت موبائل فون کا استعمال محدود کیا جائے،اس سے نہ صرف نیند بہتر ہوتی ہے بلکہ صحت بھی بہتر رہتی ہے۔
One Comment