جب پاکستان نے ون ڈے میچ میںآسٹریلیا کا 348 رنز کا ہدف عبور کیا

میچ جیتنے کی کامیاب حکمت عملی میں بیٹنگ باؤلنگ اور فیلڈنگ تینوں میں شاندار کارکردگی ہونا لازم ہوتا ہے۔ کسی بھی ایک عنصر میں کمی کوتاہی جیتا جتایا میچ ہرا دیتی ہے ۔ ایسا ہی آج کچھ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ پہلے ون ڈے میچ میں ہوا۔
باؤلرز نے تو اپنی جانب سے شاندار کارکردگی دکھائی تا ہم بیٹنگ لائن فلاپ ہونے کی وجہ سے قومی کرکٹ ٹیم صرف 203 رنز بنا سکی۔
اگر یہی سکور 250 تک ہوتا تو قومی کرکٹ ٹیم باسانی یہ مارچ جیت جاتی اور آسٹریلیا کو ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے پر پاکستانی شائقین کے چہروں پر چھائی مایوسی چھٹ جاتی۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم پر ایک ایسا وقت بھی گزرا ہے جب شاندار بیٹنگ لائن کی وجہ سے ون ڈے میچ میں آسٹریلیا کا 348 رنز کا ہدف بھی پاکستان نے عبور کر لیا تھا۔
یہ 2022 میں پاک آسٹریلیا ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ تھا جہاں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سامنے ایک پہاڑ جیسا ہدف یعنی کہ 348 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے فینز اتنے بڑے سکور کے بعد کچھ نا امید سے دکھائی دینے لگے تھے لیکن قومی کرکٹ ٹیم نے یہ ٹارگٹ 49 ویں اوور میں ہی حاصل کر کے فتح سمیٹی۔
مزید پڑھیں:فخر زمان کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم ہونے کی وجہ عمران خان؟
لاہور میں کھیلے گئے اس میچ میں اسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوور میں 348 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے بابر اعظم نے صرف 83 گیندوں پر 114 رنز اور امام الحق نے 97 گیندوں پر 106 رن کی اننگز کھیل کر قومی کرکٹ ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
اس شاندار پرفارمنس پر بابراعظم مین آف دی میچ کا ایوراڈ بھی لے اڑے تھے۔ آج بھی اس میچ کی ہائی لائٹس دیکھی جائیں تو حوصلہ بلند ہوتا ہے کہ قومی ٹیم چاہے تو پہاڑ جیسا ہدف اور طاقتور ٹیم بھی اس کے سامنے ریت کی دیوار سامنے ہوتی ہے۔