انتخابات 2024اہم خبریں

الیکشن کے بعد پھر نگران حکومت؟

پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری کو ہونے جارہےہیں۔ غیریقینی اور دہشت گردی میں گھرے ان الیکشن کے بعد امید کی جارہی ہے کہ ملک میں جاری عدم استحکام اور بے یقینی کی کیفیت کچھ حد تک کم ہوگی۔ ایک جماعت کے اکثریت حاصل نہ کرنے کی صورت میں سیاسی اتحاد کے ذریعے حکومت بننے کے امکانات بھی موجود ہیں۔ تاہم اس وقت میں ایک ایسا دعویٰ سامنے آیا ہے جس نے بے یقینی میں گھرے الیکشن کو مزید متاثر کیا ہے۔
نجی نیوز چینل کے مالک اور سینئر صحافی خالد جمیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر الیکشن کے بعد تین بڑی سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف میں سی کوئی بھی سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی اور تینوں جماعتیں کمزور حکومت بنانےکی بجائے اپوزیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دے دیتے ہیں تو ایسے میں صورتحال دوبارہ الیکشن کی طرف جا سکتی ہے۔
خالد جمیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد صدر ایک اجلاس بلائیں گے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو حکومت سازی کی دعوت دی جائے گی۔ اگر کوئی بھی مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کر سکتی تو صدر آئین کے 58 (2) کے تحت دوبارہ انتخابات کیلئے اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:‌ عمران خان کے گھر پر قبضہ کر لیا گیا

خالد جمیل نے یہ بات صحافی عیسیٰ نقویٰ کے ساتھ وی لاگ میں کہی۔ میزبان کے استفسار پر ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایسی صورت میں اسمبلی ٹوٹتی ہے تو ممکنہ طور پر دوبارہ پھر نگران حکومت آئے گی اور ایسی صورت میں سابقہ اسمبلی کے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر یعنی کہ شہباز شریف اور راجہ ریاض ملکر نئے نگران وزیر اعظم کا اعلان کریں گے۔
اگر دیکھا جائے تو اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب میں مضبوط پوزیشن میں ہے جبکہ باقی تینوں صوبوں میں ن لیگ مطلوبہ امیدوار حاصل کرنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آرہی۔ ایسے میں پیپلز پارٹی اور دوسری چھوٹی جماعتوں کے ساتھ ملکر ہی حکومت بنائی جا سکتی ہے۔
لیکن کیا بلاول بھٹو ایک بار پھر ن لیگ کی حکومت کا حصہ بنیں گے؟ بلاول اپنی انتخابی ریلیوں میں بارہا ن لیگ کے ساتھ نہ بیٹھنے کا اشارہ دے چکے ہیں۔ ن لیگ کے برعکس انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کو حکومت بنانے کیلئے ترجیح دی ہے۔
لیکن کیا عمران خان بلاول بھٹو کے ساتھ ملکر حکومت بنا لیں گے؟ عمران خان اس حوالے سے بالکل کلیئر نظر آتے ہیں اور انہوں نے صحافیوں کے ساتھ اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے اس تاثر کو مکمل زائل کر دیا ہے کہ پی ٹی آئی پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے میں سپورٹ کرے گی۔
یوں الیکشن کے بعد پھر نگران حکومت کے دوبارہ آنے کا خطرہ بھی بن سکتا ہے جو ملک کو مزید بے یقینی کی صورتحال میں ڈال سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button