شدید گرمی اور عید الاضحیٰ کی آمد آمد۔ منڈیاں سج چکی ہیں اور جانوروں کی خرید و فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ تاہم اس سارے دورانیے میں ایک نیا خطرہ جنم لینے کا خدشہ ظاہر ہونے لگا ہے جو ممکنہ طور پر عید کا مزہ کرکرا کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عید کے موقع پر کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے اور اس خطرے کے پیش نظر خیبرپختونخوا میں محکمہ لائیوسٹاک نے سات اضلاع میں دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کی ہے۔
محکمہ لائیوسٹاک نے مطالبہ کیا ہے کہ کرک، لکی مروت ، ڈی آئی خان، صوابی، ہری پور، کوہاٹ اور نوشہرہ میں داخلی راستوں پر مانیٹرنک سیل قائم کیئےجائیں اور بنا ہیلتھ سرٹیفکیٹ جانوروں کی ترسیل پر پابندی عائد کی جائے۔
محکمہ لائیوسٹاک نے احتیاط کے پیش نظر تمام سات اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خطوط ارسال کر دیئے ہیں تاکہ عیدالاضحیٰ پر کسی بھی ناخوشگوار وباء سے جان چھڑائی جا سکے۔
مزید پڑھیں: قربانی میں سہولت کیلئے پنجاب حکومت کا ای کیٹل منصوبہ کیا ہے؟
کانگو وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر لائیوسٹاک کے محکمے نے صوبے بھر میں سپرے کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ کانگو وائرس میں تیز بخار، پٹھوں میں درد، متلی جیسی علامات جنم لیتی ہیں جنہیں اگربروقت علاج نہ کرایا جائے تو انسانی جان جانے کا خدشہ بھی رہتا ہے۔
کانگو وائرس جانوروں سے انسانوں میں باآسانی منتقل ہوسکتا ہے اس لیئے اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پیشگی حفاظتی انتظامات عید الاضحیٰ کا مزہ کرکرا ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بین الصوبائی جانوروں کی ترسیل بھی مانیٹرکرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے کیونکہ یہ وائرس ملک بھر میں کہیں بھی پھیلنے کا خطرہ رہے گا۔
محکمہ ہیلتھ نے منڈیوں کا چکر لگانے والے افراد کو خصوصی طور پر خبردار کیا ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں تاکہ ممکنہ طور پر اس بیماری سے بچ سکیں۔
“عید الاضحیٰ پر پاکستانیوں کیلئے کونسا نیا خطرہ جنم لے سکتا ہے؟” ایک تبصرہ