اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریبی سمجھے جانے والے ساتھی فیصل واوڈا نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ دیر نہیں چل پائے گی جس کے نتیجے میں ڈیڑھ سال بعد پھر الیکشن ہوتے نظر آرہے ہیں۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد گزشتہ سال سے فیصل واوڈا میڈیا پر اپنی صحیح پیشن گوئیوں کی وجہ سے بے حد مقبول ہوئے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے پنجاب اور کے پی کے میں الیکشن کے فیصلے کے بعد پیشن گوئی کی تھی کہ انتخابات نہیں ہو پائیں گے اور بعد ازاں ایسا ہی ہوا۔
اس کے علاوہ فیصل واوڈا نے انتخابات سے چھ ماہ قبل ہی بتا دیا تھا کہ انتخابات میں بلے کا نشان بیلٹ پیپر پر نہیں ہوگا۔ معاملہ سپریم کورٹ گیا تو ان کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوتا نظر آرہا تھا تاہم وہ اپنی پیشن گوئی پر ڈٹے رہے اور پھر فیصلہ بھی اسی مطابق آیا۔
سینئر صحافی عیسیٰ نقوی کا کہنا ہے کہ اگر آپ سمجھنا چاہتے ہیں کہ آنےوالے دنوں میں کیا ہوگا یا اسٹیبلشمنٹ کیا سوچ رہی ہے تو آپ اس چینل کو سنیں جس پر فیصل واوڈا آئے ہیں۔
مزید پڑھیں:کیا دھاندلی والے حلقوںسے پی ٹی آئی کو ریلیف مل پائے گا؟
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہارنے والے امیدواروں کے پاس اگر فارم 45 ہیں تو جیتنے والوں کے پاس بھی فارم 45 ہیں، آپ اس میں چنے کھا سکتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ 2018 میں ہم بھی دھاندلی سے جیتے تھے اور اب بھی دھاندلی ہوئی ہے تاہم ڈیڑھ سال بعد پھر الیکشن ہوں گے تو اس میں دھاندلی کم ہو گی۔
حکومت بنانے والی پارٹیوں کے بارے میں انکا کہنا تھ اکہ یہ آخری اقتدار ہے ۔ نواز شریف کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ وہ ہوا جس کا انہوں نے سوچا نہ تھا۔
علی امین گنڈا پور کے بارے میں تبصرے کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کا پروگرام میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کہنا چاہوں گا کہ لڑائی کی سیاست چھوڑیں اور مفاہمت کی طرف آئیں۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو منتخب کر کے پی ٹی آئی کیا پیغام دے رہی ہے ایسےمیں سو فیصد لڑائی کا امکان ہے۔ فیصل واوڈ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگ سکتا ہے۔
2 تبصرے “ڈیڑھ سال بعد پھر الیکشن ؟”