پاکستان

کنٹینرز اور ٹرک پکڑے جانے پر پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کا رد عمل

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبائی دارالحکومت لاہور اور راولپنڈی سمیت کئی بڑے شہراس وقت کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں۔
کنٹینرز اور وفاقی دارالحکومت کا تو اب چولی دامن کا ساتھ ہو گیا ہے۔ ادھر اپوزیشن احتجاج کی کال دیتی ہے اور ادھر حکومت کنٹینرز اور ٹرکوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دیتی ہے۔
ایسے میں حکومت پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل سے گزارش کر کے یا معاملات طے کر کے کنٹینرز اور ٹرک ادھار لے تو بہت ہو گا۔ لیکن حکومت پولیس کے ذریعے ان سامان بردار کنٹینرز اور ٹرکوں کی پکڑ دھکڑ کر کے انہیں بنا خالی کئے راستہ بند کرنے کیلئے استعمال کر دیتی ہے۔
ایسے میں نقصان کا خطرہ رہتا ہے کیونکہ مشتعل کارکن اس کے برعکس کے کنٹینر میں کیا ہے، اسے یا تو گرا دیتے ہیں یا آگ لگا دیتے ہیں جس سے اربوں کا نقصان ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:‌پی ٹی آئی احتجاج؛ 15 دن تک اسلام آباد بند کرنے کا پلان کیا ہے؟

یہی استدعا اب پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کیجانب سے بھی سامنے آئی ہے جس نے حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ روڈ بند کرنے کیلئے ریاست کے وسائل اور اداروں کو استعمال کرے کیونکہ ٹرک اور کنٹینر پکڑے جانے سے کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے۔
مرکزی صدر پاکستان ٹرانپسورٹ کونسل تنویر احمد جٹ نے کہا ہے کہ پولیس نے 4 روز سے ہزاروں کنٹینراور ٹرک پکڑ رکھے ہیں جو کہ امپورٹ اور ایکسپورٹ کے سامان سے لدے ہیں جن میں ادویات، الیکڑانکس کا سامان، سبزیاں اور پھل وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمارے لوڈ ٹرکوں کو مشتعل مظاہرین نے لوٹ لیا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹ کا شعبہ پہلے ہی تباہ حال ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے گزارش کی کہ وہ ٹرک اور کنٹینرز ریلیز کروائیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button