پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران کنٹینر پر نماز پڑھتے شخص کو گرائے جانے کی ویڈیو نے ہر کسی کو دکھ میں مبتلا کیا۔ اگرچہ اس شخص کے بارے میں اول اطلاع یہی آتی رہے کہ وہ جاں بحق ہو چکے ہیں، تاہم اب ان کی معلومات آہستہ آہستہ سامنے آرہی ہیں جس کے مطابق وہ زندہ ہیں ان کے جسم کے کچھ اعضاء فریکچر ہوئے۔
لیکن اب کنٹینر سے گرائے گئے شخص جس کا نام طاہر عباس تارڑ بتایا جتا ہے کی فیملی کے حوالے سے ایک خوفناک بات سامنے آئی ہے جس نے دل دہلا کر رکھ دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما اظہر مشوانی نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک شخص اپنا نام نوید بتاتا ہے اور وہ اپنے آپ کو طاہر عباس تارڑ کا بھائی بتاتا ہے۔
متاثرہ شخص کے بھائی کا کہنا تھا کہ کنٹینر پر کو کچھ ہونا تھا وہ تو ہو گیا لیکن سٹوری اس کے بعد شروع ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کل سے ہمار طاہر سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا ہے اسے اٹھا لیا گیا ہے۔ ساتھ فیملی میں بھائی بہن اور ستر سالہ والد کو بھی اٹھا لیا ہے اور اس سے صرف یہی بات پوچھتے ہیں کہ طاہر کہاں ہیں۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کارکنان کی میتوں کی کھوج مطیع اللہ جان کا جرم بن گئی
متاثرہ شخص کے بھائی کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ ظلم کیا ہوسکتا ہے کہ ایک شخص کو آپ نے تقریباً مار دیا ہے لیکن اس کے بعد آپ فیملی کو ٹارچر کر رہے ہیں۔
کنٹینر سے گرائے گئے طاہر عباس کے بھائی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ جو آپ نے کرنا تھا کر لیا۔ اب ہماری فیملی اور بھائی کو چھوڑ دیں اور انسانیت کا کچھ لحاظ کر لیں۔
صحافی حامد میر نے بھی طاہر عباس کی فیملی سے تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب پولیس کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈی چوک اسلام آباد میں کنٹینر سے گرایا جانے والا طاہر عباس انکی تحویل میں نہیں ہے البتہ اسکو تلاش کرنے کے لئے اسکے کچھ عزیزوں سے پوچھ گچھ کی گئی طاہر عباس کے دونوں بازو اور ایک ٹانگ ٹوٹ چکی ہے۔