گرمیوں کی چھٹیاں ہونے پر بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی خوش ہیں اور باقی محکموں میں کام کرنے والے افراد محکمہ تعلیم سے وابستہ افراد کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ ایسے میں محکمہ تعلیم جہلم نے اساتذہ کو چھٹیوں کا ایسا کام دے ڈالا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
اساتذہ کو چھٹیوں کا کام؟ جی ہاں اساتذہ کو چھٹیوں کا کام اور وہ بھی ہالی وڈ اور بالی وڈ کی فلمیں دیکھنے کا کام۔ سننے کو یہ بات افواہ سی معلوم ہوتی ہے اور مضحکہ خیز بھی لیکن یہ حقیقت ہے۔محکمہ تعلیم جہلم نے اساتذہ کو ایک مراسلے کے ذریعے ہدایات جاری کیں تھیں کہ وہ ہالی وڈ اور بالی وڈ کی 15 فلمیں دیکھیں۔ فلموں کے نام بھی ساتھ درج کیئے گئے تھے۔
گرمیوں کی چھٹیاں ہوتے ہی جہلم کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اساتذہ کو چھٹیوں کا ٹاسک دیا جس میں انہوں نے اُنہیں دیکھنے کے لیے چند ہالی ووڈ و بالی ووڈ فلمیں تجویز کیں ۔۔
ذیل میں ان فلموں کا one liner لکھا گیا ہے۔آپ کو یہ تجویز کیسی لگی؟
بالی ووڈ
– تارے زمین پر:
ایک دل کو… pic.twitter.com/QbdLDQiec6— Sahil Chandio (@sahil_chandio1) May 31, 2024
سی ای او کا اس حوالے سے مؤقف تھا کہ یہ تمام ایسی فلمیں ہیں جن کی تعلیمی ویلیو ہے اور یہ اساتذہ اور بچوں کیلئے مدد گار ثابت ہوگی۔ تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد محکمہ تعلیم کو یہ نوٹیفکیشن واپس لے کر نیا حکم نامہ جاری کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: استاد کی دھوپ میں کھڑا رہنے کی سزا، بچہ معذور ہوگیا
محکمہ تعلیم نے جو فلمز تجویز کی تھیں ان میں سے کافی فلموں کی واقعتاً تعلیمی ویلیو ہے جیسا کہ آبیوٹی فل مائنڈ، فورسٹ گمپ، تھیوری آف ایوری تھنگ اور پرسوئیٹ آف ہیپینس وغیرہ۔
تاہم سوشل میڈیا پر جو چیز وائرل ہو جائے اس پر ایکشن لینے کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ یوں ڈپٹی کمشنر کے نوٹس کے بعد محکمہ تعلیم نے نہ صرف پرانا نوٹیفکیشن روک دیا بلکہ نئے حکم نامے میں فلمیں بھی نکال دی گئیں۔
نئے نوٹیفکیشن کے مطابق اساتذہ کو فلمز کی بجائے اسپیشل بچوں کی ڈاکیومنٹریاں دیکھنے کا ٹاسک دیا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کا اس پر ملاجلا ردعمل ہے۔ کہیں اس عمل کو سراہا جارہا ہے اور کہیں یہ کہہ کر ہدف تنقید بنایا جارہا ہے کہ اساتذہ کو فلموں پر لگا دیا گیا تو کام کون کرے گا۔