دنیا بھر میں 21 مئی چائے کا عالمی دن کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ چائے بلاشبہ دنیا کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے جبکہ اس کے بارے میں ایک مفکر نے یہ تک کہہ ڈالا تھا کہ دنیا میں محبوب کے بعد سب سے زیادہ شاعری چائے پر ہوئی ہے۔ سنا ہے کہ کسی دوسرے مفکر نے ان کی اس بات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ چائے بھی کچھ لوگوں کیلئے محبوب کا درجہ رکھتی ہے اسلیئے سب سے زیادہ شاعری چائے پر ہی ہوئی ہے۔
پاکستان میں بھی اکثر چائے پر دلچسپ گفتگو دیکھنے کو ملتی جب اچانک خبر ملتی کے پاکستانی اتنے ارب روپے کی چائے پی گئے یا اکثر سوشل فورمز پر ایسی گفتگو دیکھنے کو ملتی کے چائے گرمیوں میں پینی چاہیے یا نہیں اور چائے کے فلاں فائدے ہیں اور فلاں نقصانات۔
تاہم آج چائے کا عالمی دن ہے سو اس حوالے سے ہم چائے پینے کے چند طبی فوائد پر ہی نظر دوڑائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کے پینے سے ہمارے بلڈ پریشر میں بہتری آتی ہے کیونکہ چائے سے نائٹرک آکسائڈ نامی مادے کا اضافہ ہوتا ہے جو ہماری شریانوں کو راحت بخشتا ہے جس سے بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔ اس کے علاوہ چائے میں موجود پولی فینول دل کی بیماریوں سے بچانے کا باعث بھی بنتا ہے۔
مزید پڑھیں:کیا تربوز کو انجکشن لگایا جاتا ہے اور اسکی پہچان کیا ہے؟
طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چائے پولی فینول ہاضمے میں معاون ہونے کے ساتھ ساتھ انسولین کے اخراج کا باعث بھی بنتا ہے جس سے شوگر کے مرض کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے ، تاہم اس دعویٰ کو درست ثابت کرنے کیلئے مزید ریسرچ درکار ہے۔
کافی اور چائے کے موازنے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ چائے میں ایک ایسا امینوایسڈ پایا جاتا ہے جو بے چینی اور ذہنی تناؤ اور اضطراب کو کم کرتا ہے اس لئے ان حالات میں چائے کو کافی پر فوقیت دی جانی چاہیے کیونکہ یہ دماغ کی الفا لہروں میں اضافے کا موجب بنتا ہے جس سے تناؤ کی صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین چائے کو توجہ اور فوکس بڑھانے اور ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے بھی معاون مانتے ہیں۔ کئی ماہرین چائے میں چند قدرتی مرکب استعمال کرنےکا مشورہ بھی دیتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ اس سے چائے کی افادیت میں اضافہ ہوتا ہے۔