متفرق

شکاریوں‌نے نایاب نسل اجاڑا ڈالی

شکار کا شوق کراچی میں ایک نایاب تیندوے کی جان لے گیا۔ کیرتھر نینشل پارک کی حدور میں مقامی دیہاتیوں نے نایاب نسل کے سفید تیندوے کو مار کر اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلا دیں۔ذرائع کے مطابق تیندوے کو تقریباً رات 12:30 بجے گولی مار کر ہلاک کیا گیا، اور اس واقعے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر دی گئیں، جس سے عوام میں غم و غصہ پھیل گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قتل میں ملوث 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ڈپٹی کنزرویٹر واجد شیخ کی سربراہی میں سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے قادر بخش اور غلام حسین سونارو نام کے دو افراد کے واقعے میں‌ملوث ہونے پر شناخت کر لی۔
واجد شیخ کا کہنا تھا کہ محکمہ ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے ان افراد کو گرفتار کرے گا. ان کا کہنا تھا کہ سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کو واقعے کے بارے میں‌سوشل میڈیا سے علم ہو ا جس کے بعد فوری ردعمل دیتےہوئے محکمے نے ضروری قانونی کارروائی کا آغاز کردیا.محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق تھانہ بولا خان کی حدود میں واقع گاؤں محمد علی فقیر سے ہلاک شدہ جانور کی لاش برآمد ہوئی۔

مزید پڑھیں: گیس کا بل ساڑھے آٹھ لاکھ روپے؟

ڈپٹی کنزرویٹر شیخ نے اس واقعہ کو اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ قراد یتے ہوئے تصدیق کی کہ کیرتھر نیشنل پارک میں اس سے پہلے کبھی سفید تیندوا نہیں دیکھا گیا تھا۔انہوں نے قیاس کیا کہ چیتے نے بلوچستان سے ہجرت کی ہو گی۔ اس علاقے میں آخری مرتبہ چیتے کو دیکھنے کا ریکارڈ 1976 کا ہے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ اس ناخوشگوار واقعے کے ردعمل میں قانونی اقدامات کر رہا ہے۔ تیندوے کی لاش کو حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے جہاں اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔محکمہ ضروری اجازت حاصل کرنے کے بعد تحفظ کے طریقہ کار کو شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کیرتھر نیشنل پارک جو کہ کراچی میں‌جنگلی حیات کا ایک بہت بڑا مسکن ہے وہاں پر اس نوعیت کا واقعہ پیش آنا سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے جسے ہر ضرورت سمجھا جانا چاہیے تا کہ آئندہ ایسے نایاب نسل کے جانوروں کی نسل کشی سے بچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button