عید کے بعد افغان مہاجرین کے ساتھ کیا ہونے جارہا ہے؟

عید کے بعد افغان مہاجرین کیلئے ایک بار پھر پاکستان کی زمین تنگ کی جائے گی جس میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس افغانستان بھجوایا جائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ طور پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والی کشیدگی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہوگا۔ پاکستان نے اس معاملے پر 15 اپریل تک کی ڈیڈ لائن بھی جاری کردی ہے۔
حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پاکستان کی جانب سے غیر قانونی افغان مکینوں کو ملک چھوڑ کر جانے کی نومبر کی ڈیڈ لائن گزرنے تک تقریباً پانچ لاکھ افغان مہاجرین واپس افغانستان جا چکے تھے۔
پاکستان نے افغان مہاجرین کو واپس اپنے ملک بھیجنے کی پیچھے مالی مشکلات اور سیکورٹی وجوہات پیش کیں۔ تاہم دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہا ایسا کرنے کے پیچھے مقصد افغان طالبان حکومت پر تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کیلئے دباؤ بڑھانا مقصود تھا۔
خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایک آفیشنل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ عید کے بعد غیر قانونی افغان مہاجرین کے خلاف آپریشن کا فیز ٹو شروع کرنے جارہی ہے۔ تاہم اس حوالےسے اب تک حتمی صورتحال واضح نہیں ہو سکی ۔
‘
مزید پڑھیں: 2024 کے خوش ترین ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟
ایک اور پولیس آفیشل نے میڈیا کوبتایا کہ غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس کو افغان شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں اور ان پر کام بھی شروع ہو چکاہے۔ تاہم افغان باشندوں کی نمائندگی کرنے والی ایک وکیل نے بتایا کہ افغان مہاجرین اس بات سے سخت تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ وہ نہیں جانتے کے عید کے بعد ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔
طالبان حکومت کے آنے کے بعد سے پاکستان اور پڑوسی ملک میں کافی حد تک دوریاں بڑھی ہیں جس میں پاکستان کا مؤقف رہا ہے کہ افغانستان تحریک طالبان پاکستان کو پناہ دے رہا ہے جو پاکستان میں دہشت گردی کہ واقعات میں ملوث ہے۔ تاہم افغانستان حکومت اسکی سختی سے تردید کرتی آئی ہے۔
One Comment