اہم خبریںپاکستانسیاست

بلاول کو "دھاندلی” زرداری کو "شفاف انتخابات” نظر آنے لگے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ صاف اور شفاف انتخابات کے بغیر قوم دھرنوں کی لہر دیکھ سکتی ہے۔
پیر کو نوشہرہ میں عوامی خطاب میں، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر انتخابی عمل پر تنقید کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے زیر نگرانی انتخابات کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگا دیا۔اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ "پہلے سے طے شدہ نتائج” انتخابی عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
پی پی پی چیئرمین نے دلیل دی کہ "غیر منصفانہ انتخابات” ملک کو درپیش موجودہ مسائل کو مؤثر طریقے سے حل نہیں کریں گے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کا براہ راست نام لیے بغیر لیکن ابہام کی بہت کم گنجائش چھوڑتے ہوئے، بلاول نے الزام لگایا کہ ایک شخص کوچوتھی بار وزیر اعظم بنانے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے اپنے سابق اتحادی پر الزام لگایا کہ وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے حصول کے لیے بااثر قوتوں کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد آصف علی زرداری کے درمیان عوامی سطح پر ایک ہی دن تو مختلف بیانات نے عوام کو سوچنے پر مجبور کردیا۔
زرداری نے ایک حالیہ بیان میں دھاندلی زدہ انتخابات کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے ماحول سازگار ہے۔
"لیول پلیئنگ فیلڈ” کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے، زرداری نے فروری 2024 میں شفاف انتخابات کرانے کے لیے ای سی پی کی صلاحیت کے بارے میں پرامید اظہار کیا۔ تاہم بلاول نےاپنے خطاب میں، جدوجہد کا شکار معیشت اور دہشت گردی میں اضافے جیسے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کی اہم اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ عوامی مینڈیٹ کا فقدان بین الاقوامی سطح پر واضح موقف اور پالیسیاں بنانے کی ملک کی صلاحیت میں رکاوٹ بن سکتا ہے، جو عوام کی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button