پاکستان میں دن بدن مہنگی ہوتی بجلی نہ جہاں گرمیوں اور سردیوں کے بلوں میں فرق ختم کر دیا ہے وہیں انتخابات کے دوران مفت بجلی کے یونٹس بانٹنے والے سیاستدان بھی اب اپنے وعدوں سے مکرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
الیکشن سے قبل بلاول بھٹو زرداری (پیپلز پارٹی) نے 300 یونٹ مفت بجلی دینے کا اعلان کیا تھا، جہانگیر ترین اور علیم خان نے بھی 300 یونٹس تک فری بجلی دینے کے وعدے کیئے جبکہ ن لیگ سے مریم نواز نے 100 یونٹ کم کر کے 200 یونٹ تک بجلی فری دینے کے وعدے کر ڈالے۔
سوشل میڈیا صارفین وفاق اور پنجاب میں ان تینوں پارٹیوں کی مخلوط حکومت بننے پر ٹرولنگ کرتے ہوئے سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ان تمام پارٹیوں کے جمع شدہ 800 یونٹس عوام کو فری بجلی کی مد میں ملیں گے؟ جن کا وعدہ انتخابی جلسوں میں پوری میڈیا کوریج کے ساتھ کیا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں:جیتنے والے پی ٹی آئی امیدوار علیم خان سے ہاتھ کر گئے
نجی نیوز چینل میں اینکر پرسن شہزاد اقبال نے ن لیگ کی عظمیٰ بخاری سے سوال کیا کہ الیکشن سے قبل آپ نے جو 200 یونٹ فری بجلی دینے کا وعدہ کیا تھا وہ پالیسی وفاق کی سطح پر اپنائی جائے گی یا پنجاب کی سطح پر؟
اس پر ن لیگ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام اور وفاق سے معاملات طے کرنے کے بعد ایسا ممکن ہو سکے کا۔ جس پر اینکر پرسن شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ جب بات آئی ایم ایف سے مشروط کرنے تھی تو وعدے کرتے وقت بھی اس چیز کو ذہن میں رکھنا تھا۔
انتخابی وعدوں سے ہٹ کر دیکھا جائے تو معاشی ماہرین اور صحافیوں کی خبر ہے کہ رواں سال بجٹ آئی ایم ایف بنائے گا جس میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ عوام کو جہاں 200 یونٹ فری بجلی ملنے کے وعدے جھوٹ نظر آرہے ہیں وہیں سردیوں میں آنے والے بجلی کے بل گرمیوں کے بلوں کا خوفناک پتہ دے رہے ہیں۔
2 تبصرے “بجلی کے 200 یونٹ فری ملیںگے؟”