حریت رہنما اور جموں کشمیرلبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کے بارے میں تشویشناک خبر سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تہاڑ جیل میں قید حریت رہنما نے جیل میں طبی سہولیات کی عدم فراہمی اور دیگر وجوہات کی بنا پر جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
ان کی اہلیہ مشعال ملک نے بھی ان کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔ جبکہ سوشل میڈیا پر انکی بیٹی کا ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا گیا ہے جس میں حریت رہنما کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میرے والد کو ان گناہوں کی پاداش میں جیل میں رکھا گیا ہے جو انہوں نے کئے ہی نہیں اور انڈین ٹارچر کے خلاف میرے والد نے تا دم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
تاہم حریت رہنما کی بیٹی کا کہنا تھا کہ یہ بھوک ہڑتال ان کے والد کیلئے مہلک ہو سکتی ہے کیونکہ انہیں طبی سہولیات، قانونی مدد فراہم نہیں کی جارہی اور نہ ہی انہیں کورٹ میں پیش کیا جارہا ہے۔
مزیدپڑھیں:سید علی گیلانی کی تیسری برسی، جانئے بابائے حریت کی مختصر سوانح
یاسین ملک کی بیٹی کا کہنا تھا کہ ان کے والد پہلے ہی کئی شدید بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں دل ، گردہ کی بیماریاں ہیں جو ان کے لئے مہلک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے انٹرنیشنل کمیونٹی اور پاکستانیوں سے گزارش کی کہ وہ ان کے والد کو بچا لیں۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کے ترجمان کے مطابق یاسین ملک جعہ کے روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں انکی فیملی کی جانب سے پٹیشن اور عدالتی حکم کے باوجود بھی یاسین ملک کو میڈیکل کی سہولیات کی فراہمی ابھی شروع نہیں کی گئی۔
انہوں نے دنیا بھر سے انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا کے بڑے لیڈرز سے گزارش کی ہے کہ وہ مداخلت کر کے یاسین ملک کی جان بچانے میں مدد کریں۔