بنگلہ دیش سے شکست، یہ آپکا ویژن ہے سر

پاکستانی کرکٹ ٹیم شاید بدترین کارکردگی کے دور سے گزر رہی ہے۔ لیکن آپ پی سی بی پر تنقید بھی نہیں کر سکتے کیونکہ پی سی بی پر تنقید کا مطلب آپ محسن نقوی صاحب پر تنقید کر رہے ہیں اور پھرآپکو اسکی بھاری قیمت بھی چکانا پڑے گی۔
میرٹ کی دھجیاں، بورڈ کی نااہلیت اور کھیل میں سیاست نے قومی کرکٹ کا شیرازہ بکھیر کر رکھ دیا ہے۔ پھر اسکے بعد کوئی بھی ایونٹ ہو، قومی ٹیم پے در پے شکست شائقین کے صبر کو آزما رہی ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کو بنگلہ دیش سے ہوم گراؤنڈ میں ٹیسٹ میچ کے دوران دس وکٹوں سے شکست کرکٹ کے زندگی میں پاکستان کیلئے ایک شرمناک دن ہے۔ بنگلہ دیش سے شکست اس لئے بھی قابل توجہ ہے کیونکہ یہ میچز ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کی مناسبت سے کھیلے جارہے ہیں۔ آب سمجھ یہ نہیں آرہی کہ یہ کس کا ویژن ہے اور اس کا کریڈٹ کون لے گا؟
مزید پڑھیں: بڑے کھلاڑی کا کرکٹ کو الوداع
باقی قربان جائیے کپتان شان مسعود کے بیان پر، جناب فرماتے ہیں کہ ہمیں لگا تھا کہ موسم کی وجہ سے پانچواں دن مکمل نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی دنیا میں بنگلہ دیش کی یہ پاکستان کے خلاف پہلی فتح ہے۔ اس سے قبل دوسری اننگز کے دوران قومی کرکٹ ٹیم 146 کے مجموعی رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
یہ میچ دلچسپی سے خالی نہیں تھا۔ پہلی اننگز میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے 6 وکٹوں کے نقصان پر448 کے مجموعی سکور پر اننگز اس عزم کے ساتھ ڈیکلیئر کر دی کہ بنگلہ دیش کو ٹف ٹائم دیا جائے گا لیکن تدبیریں الٹی پڑ گئیں۔
بنگلہ دیش نے جواب میں 565 رنز بنا ڈالے اور یوں 117 رنز کی برتری سمیٹ کر اور رنز بنانے کی تگ ودو میں آنے والی پاکستانی ٹیم صرف 146 رنز ہی بناسکی اور جوابی 30 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کر کے بنگلہ دیشی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بڑی شکست دے دی۔