پارلیمنٹ کے بعد اب پی ٹی آئی اراکین اسمبلی پارلیمنٹ لاجز میں بھی غیر محفوظ ۔ پی ٹی آئی کے تونسہ سے رکن قومی اسمبلی خواجہ شیراز احمد کے پارلیمنٹ لاجز میں واقع کمرے میں 5 نامعلوم افراد گھس گئے اور ان کے سٹاف ممبرز کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں ایم این اے خواجہ شیراز کے اپارٹمنٹ میں 5 نامعلوم افراد (ممکنہ طور پر آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی، ایف آئی یو یا پنجاب ایس بی کے ایجنٹس) گھس آئے اور ان کے سٹاف ممبر پر حملہ کیا۔ اسے بہت بری طرح مارا گیا۔
سپیکر ایاز صادق نے اپنی گارنٹی اور یقین دہانی کرائی تھی کہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی بھی غیر مجاز شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لوگ پارلیمنٹ لاجز میں گھوم رہے ہیں اور پی ٹی آئی کے ایم این ایز کو ٹریک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈی ایس پی اسلام آباد پولیس کو واقعے کی تحریری شکایت کی گئی ہے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے لیکن ان کے اعلیٰ افسران نے انہیں بظاہر مداخلت یا کارروائی نہ کرنے کا کہا ہے۔
آئی جی اسلام آباد پولیس اور ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پی ٹی آئی کے ایم این ایز، ان کے اہل خانہ اور سٹاف ممبرز کے کے ساتھ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں براہ راست ذمہ دار ہوں گے ۔
مزید پڑھیں:آئینی ترامیم کیلئے نمبر گیم پوری کرنے کیلئے حکومت نے نیا پتا کھیل دیا
علی محمد خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے خواجہ شیراز کے پارلیمانی لاجز میں غیر مجاز اہلکاروں کے گھسنے اور عملے پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیںَ
پارلیمانی لاجز پارلیمنٹ ہاؤس کا حصہ ہیں۔ بغیر قانونی اختیار کے اور پولیس یا مجسٹریٹ کی موجودگی اور گرفتاری کے وارنٹ کے بغیر کسی بھی غیر مجاز/نامعلوم افراد کی طرف سے اس طرح کی غیر قانونی کارروائیوں نے پارلیمنٹ کے تقدس اور پارلیمانی خودمختاری پر سمجھوتہ کرنے پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
ایسی کوئی گرفتاری اگر ضروری ہو اور تمام قانونی تقاضے مکمل ہوں تو پھر بھی سب سے پہلے سپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لایا جائے۔
کیا یہ قانونی تقاضا پورا ہوا؟
سپیکر قومی اسمبلی اس بدصورت اور غیر قانونی فعل کا نوٹس لے اور پارلیمنٹ کے تقدس کو یقینی بنائے۔