امریکہ کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام پر گزشتہ روز عائد کی گئی پابندیوں کے بعد پی ٹی آئی کا پہلا باضابطہ رد عمل آگیا ہے۔
یہ ردعمل پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما زلفی بخاری کی جانب سے سامنے آیا جنہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ہم نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور تین کمرشل اداروں پر امریکی پابندیوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ پاکستان ہمیشہ اپنی قومی خودمختاری کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرے۔ یہ افسوسناک بات ہے کہ صدر بائیڈن کی حکومت اپنے آخری دنوں میں بھی دوہرا معیار برقرار رکھے ہوئے ہے۔
پی ٹی آئی رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے بھی امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ پاکستان کا جوہری پروگرام ناقابلِ گفتگو ہے۔
یہ نواز شریف اور بینظیر بھٹو دونوں کے برعکس ہے، جنہوں نے اپنے مفادات کے تحت پاکستان پر امریکی پابندیوں کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:امریکہ کی پاکستان کے میزائل پروگرام پر پابندی، پاکستان کا سخت رد عمل
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام میں شامل چار اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت لگائی گئی ہیں، جو ہتھیاروں اور ان کے ذرائع ترسیل کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔
ان پابندیوں کے بعد جہاں پاکستانی نے سفارتی سطح پر اس کا سخت رد عمل دیا ہے، وہیں پاکستان میں بھی اسے پی ٹی آئی سے جوڑا جارہا ہے۔
رچرڈ گرینل سمیت کئی اہم امریکی شخصیات کی جانب سے عمران خان کی رہائی کے معاملے کی ٹویٹس سامنے آنے کے بعد سے حکومت اور حکومت سے وابستہ صحافی پی ٹی آئی کو نشانے پر رکھے ہوئے ہیں اور اب ان امریکی پابندیوں کو بھی پاکستان تحریک انصاف کے کھاتے ڈالا جارہا ہے۔