ایک طرف جنگ بندی کی قراردادیں اور دوسری طرف غزہ پر بمباری کیلئے اسلحہ اور گولہ بارود کی سپلائی، ہمیشہ کی طرح امریکہ کا دوغلا چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے آرہا ہے۔ خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ نے اسرائیل کیلئے جنگی جہازوں، بموں اور اسلحے کی بھاری کھیپ کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیل کو فراہم کی جانے والی اس کھیپ میں 25 کے قریب ایف 35 اے جنگی طیارے ، 900 کلو گرام تک کے وزنی بم بھی شامل ہیں جنہوں نے پہلے بھی فلسطین پر بھاری پیمانےپر قیامت ڈھائی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق امریکہ ہر سال اسرائیل کو تقریباً ساڑھے تین ارب ڈالرز سے زائد کی فوجی امداد مہیا کرتا ہے۔ لیکن یہ امداد ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے اور قحط کا سماں ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری سے ٍغزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
صرف یہی نہیں بائیڈن انتظامیہ ابھی چند دن قبل بڑھتی ہوئی اموات اور متاثرین کی امداد تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اسرائیل بارے خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔ امریکہ نے رفح میں جہاں 10 لاکھ سے زائد فلسطینی موجود ہیں وہاں اسرائیل کی زمینی کارروائی پر تعاون /حمایت نہ کرنے کا اعلان بھی کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں آج کی رات خونی رات کیوں ہے؟
زخم پہنچا کر ہلدی دودھ پلانے کی اس امریکی پالیسی پر جوبائیڈن کو صرف دنیا بھر سے تنقید کا سامنا نہیں ہے بلکہ ان کے اپنی جماعت کے چند سینئر اراکین بھی ایسی صورتحال میں اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے پر جوبائیڈن پر تنقید کر رہے ہیں۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس ترجمان کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، امریکہ آج بھی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور اسلحہ کی فراہمی بھی جاری ہے تا کہ اسرائیل حماس کے خلاف اپنا دفاع کامیاب طریقے سے کر سکے۔
دوسری جانب ایک اہم پیشرفت میں غزہ اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر آج قاہرہ میں مذاکرات ہونگے
2 تبصرے “امریکہ غزہ پر بمباری کیلئے اسرائیل کو مزید اسلحہ دینے کو تیار”