امیر جماعت اسلامی، حافظ نعیم الرحمان نے حالیہ ڈی چوک واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان کے اصل مالک ہیں، اور ان کی آواز کو دبانا کسی صورت بھی قابل برداشت نہیں ہے۔
بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی چوک پر مظاہرین کے خلاف شیلنگ اور لاٹھی چارج جیسے اقدامات برداشت نہیں کیے جاسکتے، اور وزیرداخلہ محسن نقوی کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی احتجاج جمہوریت کا حصہ ہے، اور یہ عوام کا حق ہے اور سیاسی کارکن کسی ایک جماعت کے نہیں بلکہ قوم کے سرمایہ کار ہوتے ہیں۔ مزید بات کرتے ہوئے حافظ نعیم نے اس بات پر بھی افسوس ظاہر کیا کہ سیاسی لیڈر اکثر اپنے کارکنان کو مشکل وقت میں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ سیاسی ورکرز قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، صاحبزادہ حامد رضا مستعفیٰ
انہوں نے بلوچستان اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور کرنے کو جمہوری اقدار کے خلاف قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک وقت تھا جب جماعت اسلامی پر بھی پابندیاں لگائی گئی تھیں ، مگر حکومت کو یہ سوچنا چاہیئے کہ ایسی پابندیوں سے عوام کی آواز کو دبانا نا ممکن ہے۔
پریس کانفرنس کے آخر میں حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو پیش آنے والے واقعات کی شفاف تحقیقات کرنا بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی سیاست کو خاندانوں سے آزاد کرنا ہوگا تاکہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہو سکے۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ مل کر عوامی حقوق کا تحفظ کریں.