ایک سیٹ جیتنے والی پارٹی پارلیمنٹ کی بڑی جماعت کیسے بنی؟

پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار نیا موقع دیکھنے کو آیا ہے کہ الیکشن میں ایک سیٹ جیتنے والی جماعت پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت سے صاحبزادہ حامد رضا کی یہ جماعت پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔
صحافی شاکر محمود اعوان کے مطابق پی ٹی آئی کے 80 سے زائد آزاد اراکین الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے سرٹیفکیٹ جمع کرا چکے ہیں۔ ایسے میں سنی اتحاد کونسل پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

الیکشن سے قبل بلے کا نشان چھن جانے کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین آزاد حیثیت سے الیکشن کے میدان میں اترے۔ تاہم پارٹی نہ ہونے کے باعث پی ٹی آئی کو مخصوص نشتیں نہ مل سکیں۔ یوں مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل سے الحاق کر لیا۔

مزید پڑھیں:‌پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل میں کیوں شامل؟

صرف وفاق نہیں خیبر پختونخوا میں بھی سنی اتحاد کونسل سب سے بڑی جماعت بن کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آجائے گی جبکہ پنجاب میں سنی اتحاد کونسل اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی ہو گی جس سے اپوزیشن لیڈر بھی چنا جائے گا۔
گزشتہ روز بیرسٹر گوہر نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی آراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی توثیق کی تھی۔ پریس کانفرنس میں صاحبزادہ حامد رضا نے واضح کیا کہ پالیسی پاکستان تحریک انصاف کی ہی چلے گی تاہم پالیمنٹ میں سنی اتحاد کونسل کے طور پر جانی جائے گی۔
سنی اتحاد کونسل 2009 میں قائم ہوئی ۔ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست میں 103 نمبر پر ہے اور اس انتخابی نشان گھوڑا ہے۔ حیران کن طور پر اس پارٹی کے سربراہ اور واحد رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور انہیں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل رہی ۔
انہوں نے فیصل آباد سے راجہ ریاض کے بیٹے کے مدمقابل الیکشن لڑتے ہوئےتقریباً 36 ہزار کی لیڈ سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ تاہم ان کی جماعت ایک سیٹ جیتنے کے بعد آزاد اراکین کی شمولیت سے سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

2 تبصرے “ایک سیٹ جیتنے والی پارٹی پارلیمنٹ کی بڑی جماعت کیسے بنی؟

اپنا تبصرہ بھیجیں