لاہور اور پنجاب بھر میں ہوا کے بگڑتے ہوئے معیار اور سموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے شہر میں پانچویں جماعت تک کے تمام سکول بند کرنے کافیصلہ کر لیا۔اس حوالے سے محکمہ ماحولیات پنجاب نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سکول 4 نومبر سے 9 نومبر تک بند رہیں گے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے جاری ماحولیاتی بحران کے دوران طلباء کی صحت اور حفاظت کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یہ اعلان کیا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لاہور میں فضائی آلودگی کی شدید سطحوں کی لپیٹ میں ہے، جو خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جس سے رہائشیوں، خاص طور پر بچوں کی صحت پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ لاہور مسلسل عالمی سطح پر سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل ہے، جس سے حکام کی جانب سے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی 115 سال پرانی لائبریری جسے 17 سال بعد دوبارہ بحال کیا گیا
مریم اورنگزیب نے والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس عرصے کے دوران بچے زیادہ سے زیادہ گھر کے اندر رہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جیسے کہ باہر نکلتے وقت ماسک پہننا۔ حکومت صورتحال پر نظر رکھنے اور سموگ سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے محکمہ تحفظ ماحولیات کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
اسکول کی بندش ایک عارضی اقدام ہے جس کا مقصد طلباء کی فلاح و بہبود کی حفاظت کرنا ہے جبکہ حکومت خطے میں فضائی آلودگی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ چونکہ حکام صورتحال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں، اسکولوں کو دوبارہ کھولنے اور کسی بھی اضافی اقدامات کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس فراہم کی جائیں گی جو لاگو ہوسکتے ہیں۔