احمد-فرہاد

احمد فرہاد ن لیگ کا جھنڈا کیوں‌اٹھائیں گے

پاکستان کے مشہور انقلابی شاعر احمد فرہاد کا کہنا ہے کہ اگر کل کو ن لیگ کے جھنڈے پر پابندی لگے تو وہ اسے بھی اٹھائیں گے۔ وہ نجی نیوز چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔ایک موقع پر جب ان سے پی ٹی آئی سے وابستگی سے متعلق سوال ہوا تو احمد فرہاد کا کہنا تھا کہ میں سو دفعہ پی ٹی آئی کا جھنڈا اٹھاؤں گا۔ آپ جس جھنڈے پر پابندی لگائیں گے میں اسے اٹھاؤں گا۔
شاعر احمد فرہاد کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کا بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک حق ہے ۔ پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے جس نے 8 فروری کو دو تہائی اکثریت حاصل کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج آپ نے پی ٹی آئی کے جھنڈے پر پابندی لگائی، کل ن لیگ کے جھنڈے پر پابندی لگائیں گے تو وہ اٹھاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہتھیار نہیں اٹھا رہے انہیں تشدد کی طرف مت دھکیلیں۔ یہ لوگ ووٹ اور بیلٹ باکس پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔
احمد فرہاد کا مزید کہنا تھا کہ اگر تم پی ٹی آئی مردہ باد کہو گے تو ہم پی ٹی آئی زندہ باد کہیں گے۔ اگر تم ان کا راستہ روکو گے تو ہم راستے میں نکل آئیں گے۔ اور اگر کل کو یہ وقت ن لیگ پر آ جائے تو وہ اس کیلئے بھی نکلیں گے۔
یاد رہے کہ احمد فرہاد پی ٹی آئی سے وابستہ نہیں ہیں لیکن حالیہ احتجاجی ریلی میں وہ پی ٹی آئی کارکنوں کے شانہ بشانہ رہے اور شیلنگ اور آنسو گیس بھی برداشت کی۔ ان کی احتجاج کی کئی ویڈیوز میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

مزید پڑھیں:شاعر احمد فرہاد کی زندگی ایک بار پھر خطرے میں

پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے بھی احتجاج کے دوران اپنے ساتھ احمد فرہاد کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ احمد فرہاد نہ ہماری پارٹی کے ممبر ہیں نہ ہی کسی عہدے کہ خواہش مند ہیں۔ لیکن میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ ان کو کن الفاظ میں خراج تحسین پیش کروں کیونکہ جب ہم راولپنڈی میں احتجاج کر رہے تھے کارکنان پر شیلنگ ہورہی تھی ربڑ کی گولیاں برسائی جارہی تھی تب بھی یہ ہمارے شانہ بشانہ تھے۔
شوکت بسرا نے مزید لکھا کہ احمد فرہاد جو پاکستان میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی چاہتے ہیں اور انسانی بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں انکو بھی اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن ان کا جذبہ قابل دیدنی ہے۔ ہماری پارٹی کے کسی عمل کی وجہ سے انکا دل دکھا ہے تو میں ہاتھ جوڑ کر ان سے معافی مانگتا ہوں احمد فرہاد جیسے لوگ ہی زندہ قوموں کی نشانی ہوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں