اگرتم کچن کی گرمی برداشت نہیں کرسکتے تو کچن میں کھڑے کیوں ہوتے

پی ٹی آئی اسلام آباد کے سربراہ عامر مغل نے ایک ٹویٹ جس میں انہوں نے پی ٹی آئی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ جس یہ بات اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سامنے رکھی گئی تو انہوں نے تاریخی جملہ کہا ک اگرتم کچن کی گرمی برداشت نہیں کرسکتے تو کچن میں کھڑے کیوں ہوتے۔
عامر مغل نے ایک ٹویٹ لکھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں نےگزشتہ رات قاضی فائز عیٰسی کی لندن میں گاڑی کے باہرچندپاکستانیوں کااحتجاج دیکھا کچھ لوگوں نےاس کی گاڑی کوتھپڑ بھی مارے سچ پوچھیں تواحتجاج کی حدتک توٹھیک لیکن گاڑی کو تھپڑمارنےکی حدتک میں مذمت کرنےہی لگاتھاکہ اسی قاضی کےدور میں میری آنکھوں کےسامنے چوہدری اعجازکی بیوی بچوں،ملازمین کےساتھ کیاگیاسلوک گھومنےلگا ۔
عامر مغل نے لکھا کہ میرے اپنے گھر 14مارچ2023(جب ابھی9مئی کا واقعہ بھی نہیں ہواتھا) حملہ گھر،فرنیچر،گاڑی کی تواڑپھوڑاوراپنے5معصوم بچوں کے اغوا اوران پرساری رات تھانے میں ایس پی نوشیروان کے ہاتھوں تشدد اورپھر جیل بھیجنےکے مناظر گھوم گئے۔
صدر اسلام آباد پی ٹی آئی نے مزید لکھا کہ آنکھوں کے سامنے سعداللہ بلوچ کی بیٹی کےاغواکےمناظرگھوم گئے، گل ظفرباغی کےمعذوربچےکےاغواکےمناظرگھوم گئے۔ الیکشن کےدوران امیدواران اوران کےپروپوزر سیکنڈرکےاغواکےمناظرگھوم گئے۔ مونس الٰہی کی والدہ سےسرعام کاغذات نامزدگی چھیننے اوربدتمیزی کےمناظرگھوم گئے۔
مزید پڑھیں:قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کی رات بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں کیوں ہوا؟
عامر مغل نے مزید لکھا کہ میجرطاہر صادق،ایمان طاہرکےگھروں کی توڑپھوڑاورملازموں پرتشددکےمناظرگھوم گئے شفقت عباس اعوان،شوکت بھٹی،سمیت لاتعداد کارکنان کےساتھ بدترین ظلم،فسطائیت کےمناظر گھوم گئے دوسال سےجیلوں میں بند چوہدری اعجاز،محمودالرشید،یاسمین راشد عمر چیمہ کی بے بسی کےمناظرگھوم گئے۔
رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال سے ملٹری کسٹڈی میں بند کارکنان کے چہرے گھوم گئے ۔ زرقا تیمور،نسیمہ احسان،قاسم رونجھو کےساتھ کئے گئے ظلم وستم کےمناظر گھوم گئے ۔ فیاض چھجڑکےبیٹےکےجسم کوپلاسوں سےنوچنےکامنظر (آنکھوں کے سامنے ) گھوم گیا معصوم عبادفاروق کا چہرہ گھوم گیا۔
طیبہ راجہ،صنم جاوید،عالیہ حمزہ،خدیجہ شاہ،عائشہ بھٹہ کےبیگناہ سال بھر جیلوں میں قیدکےمناظرگھوم گئے۔ عمران خان کی اہلیہ اور بہنوں کی بےگناہ قیدکےمناظرگھوم گئے۔
عامر مغل نے مزید لکھا کہ اور یہ سب کچھ اسی قاضی کے دور میں ہوا اور پھر جب قاضی کی توجہ اس طرف دلائ گئی تو قاضی نے تاریخی جملہ کہا : “اگرتم کچن کی گرمی برداشت نہیں کرسکتے تو کچن میں کھڑے کیوں ہوتے “ پھر مجھے خیال آیا کہ بجائے اس کی مذمت کرنے کے مجھے بھی یہی کہنا چاہئے کہ قاضی صاحب جب آپ لندن پلان کے تحت ملکر یہ سب ظلم و ستم کروا رہے تھے اور تمام تر ظلم و ستم، چنگیزیت و فسطائیت،یزیدیت و فرعونیت کےباوجود آنکھیں بند کئے ہوئے تھے تو آج پھر میرابھی آپ کو یہی مشورہ ہے کہ “اگر کچن کی گرمی برداشت نہیں کرسکتے تو کچن میں کھڑے کیوں ہوتے ہو۔”