اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے منسوب ہر چیز کی تبدیلی کا دور دورہ ہے۔ ایک بار خبر چل نکلی تھی کے ایک بلی عمران خان سے مانوس ہو گئی ہے اور اسے کہیں اور منتقل کر دیا گیا ہے۔ پھر جیل کے عملے پر عمران خان کی سہولت کاری کا الزام لگا اور اسے تبدیل کر دیا گیا اور اب عمران خان کو مکمل قید تنہائی میں رکھا ہے۔
اب کی بار عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملنے والے صحافیوں کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ صحافی زبیر علی خان کا کہنا ہے کہ خبر ہے کہ اڈیالہ جیل کی کوریج کرنے والے ”نافرمان “ صحافیوں کو میڈیا ہاؤسز پر دباؤ ڈال کر تبدیل کردیا گیا ہے۔ اے آر وائے، جیو سمیت متعدد ٹی وی چینلز پر ڈیوٹی تبدیل کرنے کا دباؤ، اے آر وائے، پبلک ٹی وی سمیت متعدد ٹی وی چینلز نے رپورٹرز کی ڈیوٹیاں تبدیل کر دیں، جیو نیوز نے اپنا رپورٹر تبدیل کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جیل جانے والے صحافیوں پر بہت دباؤ دیا جارہا ہے۔ اڈیالہ جیل کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بتایا جارہا ہے کہ عمران خان کی باڈی لینکویج سے متعلق رپورٹ کیا جائے کہ وہ پریشان، گھبرائے ہوئے ہیں۔ جو یہ ہدایات دے رہے ہیں ان کی پریشانی کا عالم کیا ہوگا؟
مزید پڑھیں: صحافیوں کو کام کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیوں کرنا پڑ رہا ہے
اڈیالہ جیل کور کرنے والے صحافی عثمان مغل نے لکھا کہ اڈیالہ جیل میں سرکار کی سہولت کاری میں ملوث چہرے بھی عیاں ہو گے۔ایک بات پوری ایمانداری سے کہہ سکتا ہوں کہ 14 ماہ کے اس عرصے میں کبھی عمران خان کو مایوس یا پریشان نہیں دیکھا۔ کمرہ عدالت میں جو بھی دیکھا وہ ہی رپورٹ کیا کسی بھی دباو سے بالا تر ہو کر۔
صحافی زبیر علی خان کے مطابق عثمان مغل کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ صحافی عمران خان کی باڈی لینگوئج کے متعلق بھی معلومات میڈیا کو دیا کرتے تھے ۔ تاہم اب کئی ماہ سے جیل سے سماعت کور کرنے والے صحافیوں کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔