پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو آج جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی جس کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے عمران خان کی دونوں بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
عدلات سے جاتے ہوئے صحافی نے ان سے سوال کیئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ صحافی کے سوال سن کرلگتا ہے جیسے کوئی تفتیشی علیمہ خان سے سوال کر رہا ہے۔
صحافی نے علیمہ خان سے سوال کیا کہ میڈم 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال کون دے رہا ہے جبکہ عمران خان تو جیل میں ہیں۔ جواب میں علیمہ خان نے انہیں جواب دیا کہ کیا پاکستانی احتجاج نہیں کر سکتے ؟ انہیں آئین اجازت دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بہنوں پر دہشت گردی کی ایفآئی آرز میںکیا لکھا ہے
صحافی نے دوسرا سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل اکاؤنٹس کون ہینڈل کر رہا ہے؟ اگرچہ علیمہ خان نے اس پر کوئی جواب نہ دیا لیکن صحافی کے سوالوں نے یہ شائبہ دیا کہ جیسے اب ان سے تفتیش بھی صحافی کریں گے؟
اگرچہ ویڈیو میں صحافی کا چہرہ نہیں دیکھا جاسکتا لیکن پھر بھی ان کےسوال قابل اعتراض معلوم ہوتے ہیں۔
ان سوالات پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشوانی نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ “صحافی” کے سوال چیک کریں 15: اکتوبر کی کال کس نے دی ہے جب عمران خان خود جیل میں ہیں ؟ تحریک انصاف کے شوشل اکاؤنٹس کون ہینڈل کرتا ہے؟ اب ایسے نام نہاد رٹُو طوطے صحافی کو کچھ بولیں تو آسمان سر پر اٹھا لیں گے۔
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ان باتوں اور سوالات کا علیمہ آپا سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔ یہ تحریک انصاف کا مسئلہ ہے اور کور کمیٹی کا۔