اہم خبریں

عمران خان کے علاوہ دوران قید سپریم کورٹ میں‌پیش ہونے والے دو وزیر اعظم کون ؟

سینئر صحافی عدیل سرفراز نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سےا یک تحریر :اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی سپریم کورٹ میں پیشی کوئی غیر معمولی واقع نہیں ! کے عنوان سے شیئر کی جس میں‌ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے علاوہ دو سابق وزرائے اعظم زولفقار علی بھٹو اور نواز شریف بھی قید کے دوران سپریم کورٹ میں پیش ہو چکے ہیں ! زولفقار علی بھٹو دسمبر 1978 میں قتل کے مقدمے میں مسلسل چار روز تک سپریم کورٹ میں ججز کے روبرو پیش ہو کر طویل بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں ! پہلے دن بھٹو کی آمد پر کمرہ عدالت میں بیٹھے وکلاء و دیگر تمام افراد احتراماً اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے تھے جبکہ بھٹو نے روسٹرم پر کچھ اشعار بھی پڑھے تھے ! بتایا جاتا ہے بھٹو نے سرائیکی زبان میں بھی ایک شعر پڑھا تھا .
دوسری جانب اکتوبر 1999 میں فوجی آمر پرویز مشرف نے جب نواز شریف کی حکومت کو گرا کر انہیں جیل بھیج دیا تو سپریم کورٹ میں مشہور زمانہ (ظفر علی شاہ کیس) چلا اسی دوران سینیئر وکیل خالد انور نے استدعا کی کہ نواز شریف کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے ! اس وقت کے چیف جسٹس سعید الزمان صدیقی کے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف کو بکتر بند گاڑی میں سپریم کورٹ لایا گیا ! کمرہ عدالت میں نواز شریف نے اپنی والدہ، اہلیہ کلثوم نواز اور بیٹی مریم نواز سے ملاقات کی اور انکے ساتھ ہی بیٹھ گئے .
اطلاعات کیمطابق اس وقت نواز شریف کے وکیل خالد انور کی معاونت بطور جونئیر وکیل عمر عطاء بندیال کر رہے تھے جو بعد ازاں چیف جسٹس بھی رہے اور جن کے کریڈٹ پر نواز شریف کو تاحیات نااہل کرنے کا فیصلہ بھی ہے ! خالد انور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف صاحب عدالت سے کچھ کہنا چاہتے ہیں ! چیف جسٹس سعید الزمان صدیقی بولے کیوں نہیں ! میاں صاحب تشریف لائیں آپ جو بات کرنا چاہتے ہیں کر سکتے ہیں .

مزید پڑھیں:ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیشی: عمران خان ڈھائی گھنٹے کیا کرتے رہے؟

عینی شاہدین کیمطابق میاں صاحب نے عدالت میں شکایات کے انبار لگا دیے ! بتایا جاتا ہے نواز شریف نے عدالت کو بتایا کہ جس کمرے میں انکو قید کیا گیا ہے اسکی کھڑکی کو کاغذ لگا کر بند کر دیا گیا ہے ! ٹی وی کی سہولت نہیں دی جا رہی. اخبارات یا میگزین تک فراہم نہیں کیے جا رہے وغیرہ وغیرہ ! سابق وزیراعظم کی ان خواہشات کو سن کر ایک مرتبہ تو ججز بھی ششدر رہ گئے تاہم اسی وقت اٹارنی جنرل کو تمام اشیاء کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم دیدیا ! تقریباً 24 سال کے بعد ایک اور سابق وزیراعظم کو دوران حراست عدالت عظمیٰ کے سامنے پیش ہونے کا موقع ملا ہے ! سوال یہ ہے کیا عمران خان اپنا موقف درست انداز میں عدالت کے سامنے رکھ پائیں گے یا وہ بھی نواز شریف کی طرح اس قیمتی موقعے کو گنوا دیں گے؟؟؟

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button