انٹرنیٹ کی دنیا میں بڑا دھماکہ: 6G متعارف کرادی گئی

جاپانی ٹیلی کمیونیکیشن فرموں کے اشتراک سے طے پانے والے منصوبے کی کامیابی کے ساتھ ایک جدید ترین 6G وائرلیس ڈیوائس تیار کی ہے جو 5G سے 20 گنا زیادہ رفتار سے ڈیٹا منتقل کرنے کے قابل ہے۔
یہ گراؤنڈ بریکنگ ڈیوائس 100 گیگا بٹس فی سیکنڈ (جی بی پی ایس) کی ڈیٹا ٹرانسمیشن کی شرح حاصل کر سکتی ہے اور 330 فٹ (100 میٹر) تک کی دوری کا احاطہ کر سکتی ہے۔ان کمپنیوں کے اشتراک میں DOCOMO، NTT کارپوریشن، NEC کارپوریشن، اور Fujitsu شامل ہیں۔
5G کے برعکس، جو بنیادی طور پر کم فریکوئنسی رینج میں کام کرتا ہے، 6G سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ 100 اور 300 GHz کے درمیان زیادہ فریکوئنسی والے سب ٹیرا ہرٹز بینڈ استعمال کرے گا۔ اس ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ نئے وائرلیس آلات کی بھی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ 5G سسٹم ان اعلیکے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: خبردار!آپکی بچپن کی تصویر آپکا گوگل اکاؤنٹ ڈیلیٹکرا سکتی ہے
پروجیکٹ کو اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، بشمول سب ٹیرا ہرٹز وائرلیس ڈیوائسز کے لیے کارکردگی کے معیارات کی وضاحت اور ان آلات کو شروع سے ڈیزائن کرنا اور بنانا۔ہر شریک کمپنی نے ذیلی ٹیرا ہرٹز ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم شراکت کی۔ DOCOMO نے 100 GHz ایپلی کیشنز کے لیے وسیع پیمانے پر تجزیے کیے اور وائرلیس ٹرانسمیشن کا سامان تیار کیا۔
NTT نے 300 GHz بینڈ کے لیے وائرلیس آلات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ NEC نے 100 GHz بینڈ کے لیے ایک پیچیدہ ملٹی ایلیمنٹ ایکٹیو فیزڈ اری انٹینا بنایا، جبکہ Fujitsu نے 100 GHz اور 300 GHz بینڈ دونوں میں اعلی کارکردگی کے ساتھ سگنل کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز تیار کیں۔
6G ٹیکنالوجی میں اس سنگ میل کی کامیابی میں بہت زیادہ ممکنہ ایپلی کیشنز ہیں، جن میں الٹرا ایچ ڈی ویڈیو سٹریمنگ، خود مختار گاڑیوں میں ریئل ٹائم کنٹرول، اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے بڑھتے ہوئے مواصلاتی تقاضوں کو پورا کرنا شامل ہے۔