پاکستان کی 115 سال پرانی لائبریری جسے 17 سال بعد دوبارہ بحال کیا گیا

پاکستان کی 115 سال پرانی لائبریری جسے 17 سال بعد دوبارہ بحال کیا گیا

ایک پرانی کہاوت ہے کہ انسان کا بہترین دوست کتاب ہوا کرتی ہے لیکن جدید دور میں ڈیجیٹل آلات کے آنے کے بعد سے کتاب سے دوستی رکھنے والے آہستہ آہستہ کم ہو رہے ہیں۔ تاہم آج بھی جب کسی کتاب دوست کو موقع ملتا ہے تو وہ کتاب سے دوستی کا حق ادا کر دیتا ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ بلوچستان کے شہر زیارت میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں ڈپٹی کمشنر زیارت نے 115 برس پرانی لائبریری کو دوبارہ اپنی اصل حالت میں بحال کر دیا ہے۔ یہ لائبریری 1909 میں انگریز حکومت کی جانب سے زیارت میں قائم کی گئی تھی تاہم 2007 میں ڈپٹی کمشنر آفس کی توسیع کے منصوبے کے دوران یہ قدیم لائبریری گرا دی گئی تھی ۔
تاہم اب ڈپٹی کمشنر زیارت نے اس غلطی کو سدھارنے کا فیصلہ کیا اور تقریبا 17 سال بعد اس لائبریری کو دوبارہ بحال کر دیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر زیارت حمود الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ لائبریری کتابوں ،معیار اور جس طرح سے اس کی عمارت کو دوبارہ سے بحال کیا گیا ہے شاید اس کی نظیر نہ ملتی ہو۔
مزید پڑھیں:انٹر کے امتحان میں 78 سال کا طالب علم؟

ڈپٹی کمشنر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے ایک مقامی استاد کا کہنا تھا کہ یہاں ہر وہ کتاب موجود ہے جسے طالب علموں کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔شہریوں کی جانب سے اس عمل کو اس لیے بھی قابل فخر قرار دیا گیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل مقابلے کے امتحان کی تیاری کے لیے زیارت کے نوجوانوں کو دور جانا پڑتا تھا۔ لیکن اب یہ سہولت اپنے علاقے میں ہی میسر آگئی ہے۔
ادبی حلقوں کا کہنا ہے کہ نئی نسل کی کتابوں سے دوری کی ایک وجہ پرانی لائبریری کو منہدم کرنے جیسے واقعات بھی ہیں لیکن جب تک ڈپٹی کمشنر زیارت جیسی سوچ رکھنے والے افراد موجود ہیں کتاب کی قدر کو کوئی کم نہیں کر سکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں