اہم خبریں

کن حلقوں میں دوبارہ الیکشن ہونے جا رہا ؟

عام انتخابات کا پہلا راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد اب ضمنی انتخابات کا راؤنڈ شروع ہونے لگا ہے جس میں ایک سے زائد سیٹوں پر الیکشن لڑنے اور جیتنے والے امیدوار ایک سیٹ رکھ کر باقی خالی چھوڑیں گے اور ان خالی سیٹوں پر دوبارہ انتخابات منعقد کیئے جائیں گے۔ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن خالی ہونے والی سیٹوں پر 60 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے۔
سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابی مسلم لیگ ن کے صدر اور پاکستان کے ممکنہ وزیر اعظم شہباز شریف نےحاصل کی۔ وہ 4 نشستوں پر کامیاب ہوئے، جن میں سے ایک قومی اسمبلی کی سیٹ وہ اپنے پاس رکھیں گے جبکہ بقیہ صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقوں میں دوبارہ الیکشن ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے ریکارڈ مطابق شہباز شریف لاہور کے حلقہ 132 سے جیتنے والی سیٹ اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، وہ اپنی قصور کی قومی اسمبلی کی نشست اور صوبائی اسمبلی کی دونوں سیٹیں بھی چھوڑیں گے جن پر دوبارہ الیکشن ہونگے۔
مسلم لیگ کے سردار غلام عباس حلقہ این اے 53 اور پی پی 22 سے کامیاب ہوئے۔ وہ قومی اسمبلی کی سیٹ رکھیں گے جبکہ پی پی 22 پر دوبارہ الیکشن ہوگا۔ اسی طرح ناروال سے مسلم لیگ ن کے سرکردہ رہنما احسن اقبال این اے 76 کے ساتھ پی پی 54 سے بھی کامیاب ہوئے۔ پروفیسر احسن اقبال اپنی قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھیں گے جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر دوبارہ الیکشن منعقد کرائے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:‌ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اپوزیشن کو پیغام

قومی اسمبلی کی عددی اکثریت کو بڑھانے کے پیش نظر ڈیرہ غازی خان سے کامیاب رہنما اویس لغاری بھی اپنی این اے 186 کی سیٹ رکھیں گے جبکہ ان کی جیتی ہوئی صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر دوبارہ الیکشن ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری سندھ کی دو قومی اسمبلی کی سیٹوں سمیت لاہور سے بھی میدان میں اترے۔ تاہم لاہور کی سیٹ وہ ہار گئے تھے۔ یوں ان کی چھوڑی ہوئی سیٹ پر سندھ میں دوبارہ الیکشن ہونگے۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ریاض فتیانہ بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر کامیاب ہوئے تھے، وہ اپنے صوبائی نشست چھوڑ چکے ہیں۔ دوسری جانب علی امین گنڈا پور اپنی قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑیں گے اور صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر وہ وزارت اعلیٰ کا الیکشن لڑیں گے۔
ن لیگ نے اپنی خالی سیٹوں پر خواجہ سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ جیسے بڑے ناموں کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جو 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں اپنی نشستیں نہیں بچا پائے تھے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button