
ملک بھر میںعام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ ایسے میںکونسا سیاسی رہنما کس حلقے سے الیکشن لڑرہا ہے یہ خبریںآہستہ آہستہ سامنے آرہی ہیں۔ ابھی مکمل معلومات آنے میںدقت کی وجہ شاید یہ بھی ہے کہ کونسا سیاسی رہنما کس حلقے سے الیکشن لڑ رہا ہے سے زیادہ کاغذات نامزدگی چھینے جانے کی خبریںمنظر عام پر ہیں۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کراچی کے حلقہ این اے 242 سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے شہر میں مقابلہ تیز کر دیا ہے۔ ان کے مدمقابل ایم کیو ایم سے مصطفیٰکمال ہوںگے ۔ جبکہ میاں محمد نواز شریف این اے 130 سے الیکشن میں اتریں گے۔
ملتان میں بھی کانٹےکا مقابلہ متوقع ہے جس میں سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی بھی امیدواروں کی لسٹ میں شامل ہو گئے ہیں۔ جبکہ جہانگیر ترین بھی ملتان سے مدمقابل ہونگے۔
عمران خان کے قانونی مشیر رائے محمد علی نے لاہور کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں یوں لاہور میں بھی معرکہ خاصہ کانٹے دار ہونے کو ہے۔سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے مقابلے میں عثمان ڈار کی والدہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔
فیصل آباد میں راجہ ریاض اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے میدان میں آگئے ہیں۔پشاور کے تاریخی حلقہ این اے 32 میں منتقل ہونے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی وصولی میں اب تک 25 سے زائد جمع کرائے گئے کاغذات جمع ہو چکے ہیں۔ ان میں اے این پی کے غلام احمد بلور، پیپلز پارٹی کے سید زاہد علی شاہ اور پی ٹی آئی کے شیر افضل مروت شامل ہیں، سبھی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا سے مولانا فضل الرحمان کا عمران خان کو سرپرائز
لاہور کے حلقہ این اے 122 کے اردگرد چہ مگوئیاں عروج پر ہیں جب پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکنان کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہو گئے، جو کہ انتخابات سےقبل ماحول کے شدت کا اندازہ پیش کرتا ہے۔کراچی سے مسلم لیگ ن کے راجہ شعیب اور صلاحین خان نے بھی کاغذات جمع کرائے ہیں۔
دیر جیسے مختلف حلقوں میں انتخابی جوش وخروش جاری ہے جہاں اے این پی کے سجاد احمد، ملک عرفان اور عمران سعید سمیت متعدد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
جڑانوالہ میں بھی انتہائی دلچسپ صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں طلال چوہدری کے مقابلے میں این اے 96 پران کی چچا اکرم چوہدری پی ٹی آئی کی طرف سے امیدوار ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی معروف خاتون رہنما شاندانہ گلزار نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 30 سے باضابطہ طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔
پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار نے قانونی نمائندوں کے ذریعے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ خواتین کے مخصوص نشستوں پر عالیہ حمزہ کے کاغذات بھی جمع ہیں . بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ اور قمبر سے الیکشن لڑیں گے۔
شانگلہ میں امیر مقام نے آبائی علاقے الپوری کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ وہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی نمائندگی کرتے ہیں اور صوبائی حلقہ این اے 11 اور پی کے 30 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔کوہاٹ میں، پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کے این اے 35 کے لیے کاغذات نامزدگی بھی ان کی قانونی ٹیم نے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں جمع کرائے، جو کہ انتخابات کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ مریم نواز صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 160، پی پی 159 اور پی پی 165 سے بھی امیدوار ہوں گی۔مریم نواز کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی جانب سے نوجوان ورکر صنم جاوید خان کو میدان میں اتارے جانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی سعدیہ تیمور نے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
پی ٹی آئی کیلئے یہ مرحلہ کافی کٹھن رہا ہے کیونکہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کی مداخلت بھی باوجود بھی آخری دن وقت ختم ہونے تک کاغذات چھینے جانے کا عمل جاری رہا ہے۔ اب سکروٹنی کے عمل سے گزرنے کیلئے بھی شاید پی ٹی آئی کو بارہا عدالتوں میںجانا پڑے۔