پاکستانسیاست

بلاول تربیت یافتہ نہیں‌ہے: زرداری مان گئے

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سیاست میں پوری طرح سے تربیت یافتہ نہیں ہے ۔ انہیں ابھی سیاست کی رفتار کے ساتھ چلنے میں وقت لگے گا۔ زرداری نے یہ باتیں سینئر صحافی حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہیں۔
بلاول کے حالیہ تبصروں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، جس میں انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ بوڑھے سیاستدانوں کو گھر میں رہنے دیں اور عام انتخابات میں کسی نئے کو موقع دیں، زرداری نے کہا: "سیاست میری مجبوری ہے، ضرورت نہیں۔ کیونکہ بی بی صاحبہ کو شہید کیا گیا، بھٹو صاحب شہید ہوئے اور ہمارے ہزاروں کارکن شہید ہوئے۔ تو ہم پر قرض ہے اور میں اس کے لیے سیاست میں ہوں۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ وہ وقت لیں گے۔ ساتھ ہی زرداری نے کہا کہ بلاول ان سے زیادہ باصلاحیت، پڑھے لکھے اور بہتر بولنے والے ہیں لیکن "تجربہ تجربہ ہوتا ہے”۔
زرداری سےبزرگ سیاستدانوں کے بارے میں بلاول کے خیالات کے بارے میں پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کی نوجوان نسل کی اپنی سوچ ہے ہر کسی کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول کا نواز شریف کو گھر بیٹھنے اور مولانا کو اللہ اللہ کرنے کا مشورہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو روکنے سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ "کیا ہوگا اگر وہ کہے کہ تم سیاست کرو، میں نہیں کروں گا”۔ پھر میں کیا کروں؟” زرداری نے کہا کہ بلاول کے ریمارکس سب کی طرف تھے۔ ’’وہ یہ سب کہہ رہے ہیں نہ صرف زرداری صاحب سے”۔
زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں دو جماعتیں ہیں۔ ایک پیپلز پارٹی اور ایک پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین۔ میرے پاس پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین ہے اور میں اس کا صدر ہوں۔ بلاول پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں۔” آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی امیدواروں کو ٹکٹ دیے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ "گڈ پولیس، بیڈ پولیس” کا کردار ادا کر رہے ہیں، زرداری نے کہا: "یہ کوئی تھانہ نہیں ہے کہ کسی سے اعتراف جرم کروانے کے لیے اچھا پولیس، برا پولیس والا کھیلا جاتا ہے۔ اگر بلاول میرے ساتھ کاروبار کرتے تو وہ بھی یہی کہتے۔ سیاست میں بھی۔ یہ ہر گھر کی کہانی ہے۔
جب پیپلز پارٹی کے اتحادی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کے بارے میں پوچھا گیا تو زرداری نے کہا کہ یہ بہت مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے شہباز صاحب سے کئی باتیں کیں لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور اس سے ملک کو نقصان پہنچا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملات تجارت سے متعلق ہیں۔اسی وقت، پی پی پی رہنما نے کہا کہ وہ شہباز سے "متاثر” بھی ہیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ وہ "ورکاہولک” ہیں جو صبح سویرے جاگتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button