اہم خبریں

اسرائیلی فورسز کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، سینیٹر مشتاق اور دیگر شرکاء گرفتار

اسرائیلی وزراتِ خارجہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا کو حماس فلوٹیلا سے تعبیر کرتے ہوئے  کشتی کے مسافروں کی گرفتاری کی ویڈیو ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کی۔

اسرائیلی ملٹری فورسز نے غزہ کی طرف بڑھتے انسانی امداد کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر دیا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماحولیاتی ایکٹوسٹ تھنبرگ سمیت کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

فلوٹیلا ٹریکر کے مطابق ابھی بھی کئی کشتیاں غزہ کے راستے میں ہیں۔ تاہم ان بقیہ قافلے کے کشتیوں کو بھی اسرائیلی فورسز کی جانب سے قبضے میں لئے جانے کا غالب امکان ہے۔

 

اسرائیلی فورسز کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ:

 

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ ساحلی پٹی سے تقریباً 70 بحری میل (130 کلومیٹر) دور ہی اس انسانی امداد کے قافلے کو حراست میں لے لیا۔

الجزیرہ کے مطابق ایک جہاز کو ٹکر مار کر جان بوجھ کر زخمی کیا گیا جبکہ دوجہازوں پر واٹرکینن کے ذریعے بھی حملہ کیا گیا۔ اس حوالے سے چند خوفناک ویڈیوز بھی سامنے آرہی ہیں۔

قافلے کے منتظیمین کے مطابق حملے کے دوران بہت سے کشتیوں سے لائیو سٹریمنگ اور کمیونیکیشن منقطع ہو گئی تھی۔

کشتیوں کی گرفتاری کے باوجود بھی بقیہ رہ جانے والی کشتیوں نے اپنے سفر کو غزہ کی جانب جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

فلوٹیلا ٹریکر کے  مطابق اب تقریباً تمام کشتیاں ہی حراست میں لی جا چکی ہیں۔

 

صمود فلوٹیلا وفد کی گرفتاری سے قبل سینیٹر مشتاق کا آخری پیغام:

 

حراست میں لئے جانے والوں میں پاکستانی قافلے کے اہم رکن سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل سینیٹر مشتاق احمد خان کی ایک ویڈیو سامنے آئے تھی جس میں انہوں نے ممکنہ اسرائیلی حملے بارے خبردار کیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان کے موبائل کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے جام کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے پیغام کی ریکارڈنگ کے دوران ہی موبائل سمندر میں پھینک دیا تھا۔

تاہم ان کی ٹیم کے توسط سے سابق سینیٹر کی اپڈیٹ سامنے آرہی تھیں۔ ٹیم نے ان کی  گرفتاری سے قبل کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم آپ کو دوبارہ بخیریت دیکھنے  کے منتظر ہیں۔

ٹیم کی جانب سے ان کی آخری آڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں وہ پاکستانیوں اور یورپی ممالک کے لوگوں کو احتجاج کیلئے نکلنے کی کال دی۔

 

اسرائیل کا رد عمل:

 

اسرائیلی وزراتِ خارجہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا کو حماس فلوٹیلا سے تعبیر کرتے ہوئے  کشتی کے مسافروں کی گرفتاری کی ویڈیو ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کی۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ قافلے کو گرفتار کر کے اسرائیلی پورٹ کی جانب منتقل کیا جارہا ہے۔

فارن منسٹری نے ماحولیاتی ایکٹویسٹ گریٹا تھنبرگ کا نام لیتے ہوئے لکھا کہ وہ اور ان کے دوست بحفاظت اور صحت مند ہیں۔

اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینن  نے خبردار کیا کہ جولوگ بھی  اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کریں گے انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے لکھا کہ فعال جنگی علاقے میں آکر ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے والے کسی PR اسٹنٹ کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ غیر قانونی طور پر اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے انہیں یوم کیپور (اسرائیلی کے مذہبی تہوار) کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

انہوں نے فلوٹیلا کے اراکین پر امداد پہنچانے کی بجائے اشتعال انگیزی کا الزام عائد کر دیا۔

 

دنیا بھر کا رد عمل:

 

اسرائیلی فورسز کی جانب سے کشتی کو کنٹرول میں لئے جانے کے بعد دنیا بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔

کولمبیا کی جانب سے ایک سخت ردعمل میں صدر گستاوو پیٹرو نے اس عمل کو اسرائیلی وزیراعظم کا ایک اور بین الاقوامی جرم قرار دے دیا۔ ساتھ ہی کولمبیا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے اسرائیل سے آزادانہ تجارتی معاہدے فوراً منسوخ کر دیا۔

ترکی وزارتِ خارجہ نے بھی اس عمل کو دہشت گردی کارروائی قرار دیا۔ اس عمل کے بعد ترکی میں احتجاجی کارروائی شروع ہو گئی۔

یورپی ممالک میں بھی عوامی سطح پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

پاکستان کی جانب سے بھی اسرائیل اقدام پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔  وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے”۔

وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ "پاکستان ان تمام کارکنان کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور فلسطینیوں تک امداد کی بلا تعطل ترسیل کا مطالبہ کرتا ہے۔اسرائیلی بربریت کو فوری طور پر روکنا اور فلسطین میں پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنانا ہی وقت کا سب سے بڑا تقاضا ہے۔”

 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button