
سفارتی حلقوں اور کھیلوں کی دنیا کی ایک حیران کر دینے والی خبر نے پاکستان کو دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سامان بنا دیا ہے۔
22 پاکستانی نوجوانوں پر مشتمل جعلی فٹبال ٹیم کو گزشتہ ہفتے جاپان کی جانب سے ملک بدر کیا گیا تھا جس پر اب ایف آئی اے کی تحقیقات جاری ہیں۔
سیالکوٹ سے شروع ہونے والے انسانی سمگلنگ کے اس منصوبے نےبین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو شدید مجروح کیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امیگریشن چیک پاس کرنے کے بعد ایک ٹیم جاپان کیلئے روانہ ہوئی۔
یہ گروہ سیالکوٹ ایئر پورٹ پر فٹبال ٹیم کے بھیس میں پہنچا اور ان کے پاس پاکستان فٹبال فیڈریشن کے جعلی سرٹیفکیٹس اور وزارتِ خارجہ کی جعلی این و سی بھی موجود تھی۔
کیونکہ کھیلوں کیلئے جانے والے وفود کو عموماً سخت چیکنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، مجرمان نے اس سہولت کا فائدہ اٹھایا۔
جاپان کے سخت امیگریشن قوانین؛ پاکستانی حکام کی غفلت پکڑی گئی:
پاکستان امیگریشن حکام کی غفلت کے باعث جاپان پہنچنے والی ٹیم کو جاپان نے سخت وراننگ دے کر ملک بدر کر دیا۔
جاپان کی جانب سے روان سال جون میں ہی نئے امیگریشن قوانین پاس کئے گئے تھے۔
اس کے بعد غیر دستاویزی مہاجرین اور ایسے ممالک کے وفود پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں جس ملک میں انسانی سمگلنگ کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔
یوں جاپان کی جانب سے جعلی فٹبال ٹیم کو ملک بدر کر کے اپنے سخت امیگریشن قوانین کی عکاسی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان فٹ بال ٹیم آج تک کیوں پھل پھول نہ سکی؟
پاکستان کی جعلی فٹبال ٹیم گرفتار؛ ایف آئی اے کی تحقیقات شروع:
یہ جعلی فٹبال ٹیم جب واپس وطن پہنچی تو ایف آئی سے کی جانب سے کارروائی عمل میں لاتے ہوئے 22 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
اس تمام تر منصوبے کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت بدنام زمانہ انسانی سمگلر وقاص کے نام سے ہوئی۔
وقاص نے ایک جعلی فٹبال کلب بھی بنا رکھا تھا اور اس ٹیم کو جاپان کے کلب کی ٹیم سے دوستانہ میچ کے نام پر بھجوایا گیا تھا۔
جعلی ٹیم کے کھلاڑیوں کےساتھ جلد ہی وقاص کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ تحقیقات کے دوران جعلی ڈاکیومنٹس کے ساتھ تربیتی سامان بھی برآمد کیا گیا۔
اس سے معاملات کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے کہ مجرمان کی جانب سے پوری پلاننگ تھی کہ شک پڑنے کی صورت میں کھلاڑی اپنا جعلی تاثر برقرار رکھ سکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ وقاص کی جانب سے ایسی ٹیم جاپان بھجوائی گئی۔
دورانِ تفتیشں ملزم نے اقرار کیا کہ وہ اس سے قبل گزشتہ سال 17 پاکستانیوں کو ایک ایسی ہی سکیم کے تحت جاپان بھجوا چکا ہے۔ تاہم ان میں سے کوئی واپس نہ آسکا۔
انسانی سمگلنگ کی روگ تھام میں ناکامی؛ تحقیقاتی اداروں کی قابلیت پر سوالیہ نشان:
انسانی سمگلنگ کے اس منظم واقعہ نے پاکستان میں تحقیقاتی اداروں کے کردار پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان میں انسانی سمگلنگ غیر منظم انداز سے جاری ہے جس پر قابو نہیں پایا جاسکا۔
آئے روز ایسے افسوسناک واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں جس میں غیر قانونی طور پر بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو سمندر یا دیگر مقامات پر حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی لیکن ان تمام تر معاملات کے باوجود تحقیقاتی ادارے اس عمل کو ختم نہیں کر پائے ہیں۔
حالیہ واقعہ نے ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں غیر منظم کے ساتھ منظم انداز میں بھی انسانی سمگلنگ جاری ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن اور کھیل کی تباہی :
پاکستان میں فٹبال کا کھیل پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن میں سیاسی مداخلت، کرپشن اور آپسی لڑائیوں نے پہلے ہی فٹبال کے کھیل میں عالمی سطح پر پاکستان کیلئے شرمندگی کا سامان پیدا کیا ہے۔
حالیہ کارروائی جس میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نام کا غلط استعمال کیا گیا ہے نے ایک بار پھر پی ایف ایف کو ہنگامی بنیادوں پر منظم کر نے پر زور دیا ہے۔
پاکستانی کو عالمی سطح پر جگ ہنسائی کا سامنا:
جعلی فٹبال ٹیم کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انڈیا ڈاٹ کام کے نام سے ایک بھارتی ویب سائٹ نے اس واقعہ کو کچھ اس انداز میں لکھا ؛ پاکستان ایک بار پھر شرمندگی سے دوچار، جعلی ٹیم کو بھارت کے قریبی دوست (جاپان) نے بھگادیا۔ دیوالیہ پاکستان ٹیم کو اس بار جاپان سرجھکانا پڑا”