دنیا

مودی کا قوم سے خطاب؛ بھارت کیلئے جگ ہنسائی کا سامان بن گیا

بھارتی پارلیمنٹ (لوک سبھا) میں تقریر کرتے اپوزیشن ممبران ان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ دوسری طرف دنیا بھر میں مودی سرکار مزاح کی تصویر بنی ہوئی ہے۔

پاکستان کو نہ چاہتے ہوئے جنگ میں دھکیل کر اور بعدازاں بدترین شکست کھانے کے بعد سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ہوش و حواس میں دکھائی نہیں دے رہے۔

بھارتی پارلیمنٹ (لوک سبھا) میں تقریر کرتے اپوزیشن ممبران ان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ دوسری طرف دنیا بھر میں مودی سرکار مزاح کی تصویر بنی ہوئی ہے۔

بھارت کے فوجی ترجمان پریس کانفرنس کرتے ہیں تو چہرے اترے ہوئے اور دنیا کو ساری کارروائی معلوم ہونے کے باوجود بھی کھوکھلے دعوے اور نعرے برقرار ہیں۔

اسی اثناء میں بھارتی وزیر اعظم نے گزشتہ رات قوم سے خطاب کا فیصلہ کیا۔ مودی کا یہ خطاب پاکستانیوں کو میمز کا نئے موضوع فراہم کر گیا جبکہ دنیا میں ایک بار پھر بھارت کا مذاق بنوا گیا۔

 

مودی کا قوم سے خطاب؛ جگ ہنسائی کا سامان

 

مودی کا قوم سے خطاب ایک ہارے ہوئے شخص کی تقریر معلوم ہوتی تھی۔ اترا ہوا چہرہ، بے ڈھنگ سے باڈی لینگوئج اور جھوٹوں کا پلندہ یہ مودی کے خطاب کا مکمل خلاصہ ہے۔

اپنے خطاب میں مودی نے چند مضحکہ خیز باتیں کیں، جھوٹے اعداد و شمار پیش کر کے دنیا کی آنکھ میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔

لیکن بھارتی وزیر اعظم کی یہ کوشش صرف اس حد تک برقرار رہی کے پہلے سے انڈین میڈیا کی جھوٹی کوریج سے پرجوش بھارتی عوام کو خیالوں کی دنیا میں رہنے کیلئے مزید الفاظ مل گئے۔

 

 مودی کے خطاب کا اگر ایک لائن میں تجزیہ کیا جائے تو یہی کہا جائے گا کہ یہ ایک ہارے ہوئے شخص کی تقریر تھی اور میمز کا مواد تھا۔

اپنے بیان میں مودی نے پاکستان پر دہشت گردی کے بے ہودہ الزامات لگائے اور پاکستان کو مزید حملوں کی وارننگ بھی جاری کی۔

اپنے خطاب میں مودی نے تسلیم کیا کہ انہوں نے بھارتی فوج کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔ بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب انڈین فوج نے دہشت گردوں کے ٹریننگ سنٹرز پر حملہ کیا۔

 

مزید پڑھیں : بھارتی میڈیا جنگ میں انڈیا کی شکست کا باعث کیسے بنا

مودی نے مریدکے اور بہاولپور میں معصوم آبادی کو نشانہ بنانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے ان دو مقامات کو بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کیلئے یونیورسٹیوں سے تشبیہ دے ڈالی۔

اپنی مضحکہ خیز تقریر میں مودی نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فوج کے حملوں سے 100 سے زائد خونخوار دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

مودی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشت گردوں پر حملوں میں ہماری حمایت کرنے کی بجائے پاکستان نے بھارت پر ہی حملہ کردیا۔

ان کا یہ جملہ بعدازاں پاکستانی میمرز کے ہتھے چڑھ گیا۔ دنیا نے بھارتی وزیر اعظم کی کم عقلی پر ماتم کیا جبکہ پاکستانیوں نے خوب میمز بنائے۔

مودی نے الزام عائد کیا کہ پاکستان نے سکولوں کالجوں اور مندروں کو نشانہ بنایا۔

 

پاکستان کا جواب؛ ثبوتوں کے ساتھ:

 

اس سے قبل پاکستان کی تینوں مسلحہ افواج کے ترجمانوں نے ایک پریس کانفرنس میں ثبوتوں کے ساتھ دنیا کو باور کرایا کہ پاکستانی حملوں میں کسی بھی طرح آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

پاکستان نے صرف انڈیا کے ملٹری اہداف کا نشانہ بنایا ، مذہبی مقامات پر حملہ بھارتی وزیراعظم کا جھوٹ پر مبنی تھا۔

اس کے برعکس انڈیا نے پاکستان میں مساجد، مدارس اور معصوم آبادی کو نشانہ بنایا۔

بھارتی وزیر اعظم کا یہ خطاب آنکھوں میں دھول جھونکنے کے سوا کچھ نہ تھا، لیکن افسوس کہ یہ دھول بھی صرف ان کے اپنے ملک کے باسیوں کی آنکھوں میں پڑی۔

پاکستانی قوم اور افواج کی آنکھیں ہمہ وقت کھلی ہیں اور کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار بھی ہیں۔  مودی کے خطاب کا اگر ایک لائن میں تجزیہ کیا جائے تو یہی کہا جائے گا کہ یہ ایک ہارے ہوئے شخص کی تقریر تھی اور میمز کا مواد تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button