فواد خان ، ہانیہ عامر انڈین عسکریت پسندوں کے نشانے پر
پہلگام واقعہ کے بعد سے انڈین حکومت، سیاستدان، میڈیا اور عوام سب ہی ہوش کھو چکے ہیں۔

پہلگام واقعہ کے بعد سے انڈین حکومت، سیاستدان، میڈیا اور عوام سب ہی ہوش کھو چکے ہیں۔
مودی حکومت کے پاس تو جیسے اپنی پبلسٹی کا ایک اور موقع آ گیا ہو اور اب اپنی سیکورٹی ناکامی کا سار ملبہ پاکستان پر ڈال کر حکومت کیلئے حمایت وصول کی جائے گی۔
اسی طرح انڈین میڈیا پر بیٹھے اینکرز اور تجزیہ نگاروں کے منہ سے بھی جیسے غصے میں جھاگ نکل رہی ہے، اور بنا تصدیق کے خبریں چلائی جارہی ہیں۔ پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا بھی عروج پر ہے۔
جس ملک کی اعلیٰ عسکری و سیاسی سوچ سطحی نوعیت کی ہو وہاں کی عوام سے کسی عقلمندانہ فعل کی کیسی توقع کی جائے، یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی انڈین شہری پاکستان کو دھمکیاں لگانے کے ساتھ ساتھ فنکاروں کے پیچھے بھی پڑ گئے ہیں۔
پاکستانی اداکار فواد خان اور اداکارہ ہانیہ عامر اس وقت انڈین عوام اور میڈیا کے نشانے پر ہیں۔
فواد خان اور ہانیہ عامر انڈین عسکریت پسندوں کے نشانے پر:
پاکستانی اداکار فواد خان نے حالیہ دنوں میں انڈین اداکارہ وانی کپور کے ساتھ فلم ‘ابیر گلال ‘ میں کام کیا ہے اور اسکی ریلیز کیلئے 9 مئی کی تاریخ بھی دی جارہی تھی۔
پہلگام واقعہ کے بعد فواد خان کی جانب سے انسٹا گرام سٹوری کے ذریعے واقعہ پر افسوس کا اظہار بھی کیاگیا تھا۔
تاہم انڈین شہری فواد خان پر چڑھ دوڑے، اور فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر ڈالا۔
مزید پڑھیں: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، انڈیا کو جواب دینے کا پلان فائنل
انڈین میڈیا کی چند رپورٹس کے مطابق منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ انڈیا کی جانب سے فلم کی انڈیا میں ریلیز پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی چند شر پسند عناصر کی جانب سے فواد خان کے خلاف ایکس پر ٹویٹ کر کے زہر اگلا جارہا ہے۔
اس شدت پسندی کا شکار بننے والوں میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر بھی شامل ہیں۔
حال ہی میں ہانیہ عامر نے ایک انڈین سکن کیئر برانڈ ‘ڈاٹ اینڈ کی’ کیلئے پروموشنل ویڈیو بنائی۔ ان کی اس ویڈیوکو شیئر کرتےہوئے انڈین شہری ہانیہ عامر کو بین کرنے اور مذکورہ برینڈ کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہے ہیں۔
انڈیا ہمیشہ سے کھیل میں سیاست لاتا رہا ہے اور انڈیا یہ بھی سمجھنے سے قاصر ہے کہ فنکار امن کے داعی ہوتے ہیں۔ تمام تر نفرتوں کے باوجود فواد خان نے انڈین فلم میں کام کیا اور ہانیہ عامر نے بھی نفرت کے بدلے محبت بانٹی۔
لیکن انڈیا محبت کی زبان سمجھنے سے ہمیشہ کی طرح قاصر نظر آرہا ہے۔