پاکستانعوام

ب فارم کو بائیو میٹرک کرنے کا فیصلہ

وزارتِ داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ب فارم جو کہ بچوں کیلئے نادرا کی جانب سے جاری کیا جانے والا شناختی دستاویز ہے، اب خصوصی سیکورٹی فیچرز کے ساتھ آئے گا۔ ان سیکورٹی فیچرز میں انگلیوں کے نشان اور تصویر کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
10 سے 18 سال کے بچوں کیلئے اب نئے ب فارم بنائے جائیں گے جس میں تصاویر اور انگلیوں کے نشان ہوں گے۔ نادرا کی جانب سے تیار کئے گئے اس نئے ب فارم کیلئے 15 جنوری سے مرحلہ وار عملدرآمد شروع ہو گا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات بچوں کی شناختی معلومات کی چوری اور غلط استعمال کو روکنے میں مددگار ہوں گے اور شناختی دستاویزات کی جعلسازی، غیر قانونی پاسپورٹس اور انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کو روکنے میں مدد دیں گے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق، پہلے مرحلے میں 10 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے فنگر پرنٹس اور تصاویر 15 جنوری سے نادرا مراکز پر لی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:2024 کی پولیو وباء 2025 میں

یہ بچے اپنے والدین یا قانونی سرپرست میں سے کسی ایک کے ہمراہ آئیں گے، جنہیں اپنا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور بچے کا کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ (جو یونین کونسل یا ٹاؤن کمیٹی سے جاری کیا گیا ہو) ساتھ لانا ہوگا۔
ترجمان کے مطابق، 10 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمر کے بچے نیا پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے نادرا کے جاری کردہ فنگر پرنٹس اور تصویر کے ساتھ فارم ب جمع کروائیں گے، جبکہ پرانا فارم ب، جس میں تصویر اور فنگر پرنٹس شامل نہیں، اس عمر کے بچوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔ ترجمان کے مطابق والدین یا قانونی سرپرستوں کو چاہیے کہ 10 سال سے زائد عمر کے بچے کے لیے نادرا سے تصویر اور فنگر پرنٹس کے ساتھ نیا فارم ب حاصل کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button