حکومت کے قریبی صحافی نجم ولی خان نے صحافی عمران ریاض خان سے متعلق بھی صحافی ارشد شریف شہید جیسے سلوک بارے خدشات کا اظہار کر دیا۔
وہ ایک پوڈ کاسٹ میں شریک تھے جہاں نجم ولی خان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض جب تک پاکستان میں تھے محفوظ تھے، لیکن اب مجھے ان کی زندگی خطرے میں نظر آرہی ہے۔
نجم ولی خان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض پاکستان میں تھا تو اسکی طرف کوئی انگلی بھی اٹھاتا تھا تو وہ شور مچا دیتا تھا۔ لیکن اب وہ ٹریپ کا شکار ہو کر ملک سے چلا گیا ہے۔ ارشد شریف کو بھی انہی ذریعے سے باہر نکال کر بھیجا گیا تھا اور پھر ان کے ساتھ کینیا میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔
نجم ولی کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اس میں بھی سازش کی بو آرہی ہے۔ وہ جہاں بھی پہنچے ہیں مجھے ان کی زندگی خطرے میں نظر آرہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند روز سے عمران ریاض خان کے حوالے سے کئی تشویشناک خبریں سامنے آرہی تھیں تاہم پھر اچانک ان کے بارے میڈیا رپورٹس سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ عمران ریاض بیرون ملک روانہ ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کا چھٹا بڑا نیوز چینل، عمران ریاض خان
تاہم ان دعوؤں کے بعد عمران ریاض خان اپنے وی لاگز میں یہ کنفرم نہیں کیا کہ وہ کہاں ہیں۔ انہوں نے روانگی کی خبروں کے بعد اپلوڈ ہونے والے پہلے وی لاگ میں گزشتہ چند دنوں میں مشکلات کا سامنے کرنے کا ذکر کیا لیکن کوئی واقعہ تفصیل سے نہ بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ضروری یہ ہے کہ جو کام میں کرتا ہوں وہ جاری رہے، رکنا نہیں چاہیے۔ میرا کام ہی میری سب سے بڑی ذمہ داری ہے جس سے بارہا روکنے کی کوشش کی گئی۔
دوسری جانب صحافی ارشد شریف قتل کیس میں کینیا کی عدالت نے تو فیصلہ سنا دیا لیکن رواں سال پاکستانی عدالتیں اس پر رسمی کارروائی سے آگے نہ بڑھ سکیں۔