عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس/ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ 18 دسمبر کو کئی گھنٹے کی طویل سماعت کے بعد محفوظ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ سوموار 23 دسمبر کو سنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کے کئی حلقوں کی جانب سے یہ کہا جارہا تھا کہ 23 دسمبر کی تاریخ اس لئے چنی گئی ہے کیونکہ 24 دسمبر سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سردیوں کی چھٹیاں شروع ہو جائیں گی۔
تاہم اب ایک دعویٰ سامنے آیا ہے جس کے مطابق عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سوموار کو نہیں بلکہ جنوری میں کہیں سنایا جائےگا۔
یہ دعویٰ صحافی محمد مالک کی جانب سے سامنے آیا ہے جنہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہٹرائل کورٹ نے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا۔ میری معلومات کے مطابق فیصلہ پیر کو نہیں بلکہ جنوری کے کسی وقت سنایا جائے گا۔ میرے انتہائی قابل اعتماد ذرائع کے مطابق، حکومتی سیٹ اپ نہیں چاہتا کہ معاملات کو اسی طرح خراب کیا جائے جیسا کہ تین کیسز کے فیصلے الیکشن ڈیڈلائن کے چند گھنٹوں کے اندر جلد بازی میں سنانے سے ہوا تھا۔ بظاہر سوچ یہ ہے کہ فیصلے کو اس حد تک بہتر بنایا جائے کہ عمران خان کی ٹیم کی جانب سے ممکنہ چیلنج کا سامنا کر سکے۔
مزید پڑھیں: ختم کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی کو زندہ رکھنے والی تین چیزیں
محمد مالک کا کہنا تھا کہ میری رائے میں حکومت کا اصل مسئلہ خان کی ٹیم کے قانونی چیلنجز سے نمٹنا نہیں بلکہ یہ سمجھتی ہے کہ ہائی کورٹ کی سطح کی عدلیہ ابھی بھی اس کے خلاف رویہ رکھتی ہے۔ عمران خان کے لیے 10 سال قید کی بات ہو رہی ہے، لیکن یہ پہلی بار نہیں ہوگا کہ انہیں قید کی سزا سنائی جائے۔ اب تک وہ عدالتی ریلیف حاصل کر کے دوسری جانب کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں اس بار کیا ہوتا ہے۔ اس دوران، 9 مئی کے کیسز کو ‘آئندہ کے استعمال’ کے لیے پس منظر میں رکھا جا رہا ہے۔
صحافی ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد احتساب عدالت تک یہ بات ابھی نہیں پہنچی کیونکہ وہ ابھی بتا رہے ہیں پیر کو ہی فیصلہ سنایا جائے گا ۔ لیکن ہو سکتا ہے وہاں تک یہ بات پہچے تو پھر۔