پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بین الاقوامی ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی کی نوید سنادی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پی آئی اے کی بین الاقوامی ٹکٹوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) ختم کرنے کی منظوری دی ہے، جس سے کرایوں میں نمایاں کمی ممکن ہوئی ہے۔
پی آئی اے ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ یہ چھوٹ پاکستانی حکومت کی درخواست پر دی گئی اور مسافروں کے لیے خاطر خواہ بچت کا سبب بن سکتی ہے۔
امریکہ جانے والے مسافروں کو 3,50,000 روپے تک کی بچت ہوسکتی ہے، جبکہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے مسافروں کے لیے ٹکٹ کی قیمت میں 1,05,000 روپے تک کی کمی متوقع ہے۔ اسی طرح، یورپ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور فار ایسٹ کے لیے پروازوں کے کرایوں میں 2,10,000 روپے تک کی کمی ہوسکتی ہے۔
تاہم، ایف ای ڈی چھوٹ صرف بین الاقوامی پروازوں پر لاگو ہوگی، جبکہ اندرون ملک فضائی سفر پر یہ ڈیوٹی بدستور لاگو رہے گی ۔ 2024 کے وفاقی بجٹ میں فضائی سفر پر اضافی 56 ارب روپے کی ایف ای ڈی عائد کی گئی تھی، جسے اس اقدام نے جزوی طور پر کم کیا ہے۔
ایف ای ڈی چھوٹ کے علاوہ، آئی ایم ایف نے نئے طیاروں کی خریداری یا لیز پر لینے کے لیے 18 فیصد سیلز ٹیکس میں چھوٹ کی بھی منظوری دی ہے۔
اس سے قبل یہ انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان کا ہوا بازی کا شعبہ ایک اہم پیش رفت کے قریب ہے، اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کی تیاری جاری ہے۔
مزید پڑھیں: پابندی اٹھنے کے باوجود پی آئی اے یورپ آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ
رپورٹس کے مطابق، پاکستان نے امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے ساتھ ایک ایم او یو (MoU) پر دستخط کیے ہیں تاکہ زیرِ التوا مالی معاملات کو حل کیا جا سکے۔
ڈی جی سی اے اے نادر شفیع ڈار کے مطابق، ایف اے اے کو ادائیگی جلد متوقع ہے، جس کے بعد ایف اے اے کا وفد فروری یا مارچ تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔
امید ہے کہ پاکستان ایف اے اے کے ‘کیٹگری ون’ اسٹیٹس میں دوبارہ شامل ہو جائے گا، جس سے امریکہ کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی ممکن ہوگی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی امریکہ کے لیے پروازوں کی معطلی 2017 میں شروع ہوئی تھیں۔ اس وقت پاکستان اور امریکہ کے درمیان ہفتہ وار چھ پروازیں چلائی جاتی تھیں، جن میں چار نیویارک اور دو شکاگو کے لیے تھیں۔