بچوں کو دین کا تعارف کیسے کرایا جائے؟ اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے تو یہ بہت مبارک خیال ہے۔ لیکن یہ خیال عملی سطح پر بھی نظر آنا چاہیے وگرنہ صرف خیال کے اچھے ہونے سے بچے دین سے متعارف نہیں ہو جاتے۔
بچوں کو دین کا تعارف کرانے کی ابتداء کہاں اور کیسے کی جائے؟ اس سوال کا جواب قصہ آدم میں چھپا ہے جو انسانی تخلیق کی بھی ابتداء ہے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ اپنے بچے کو دین کا تعارف کرایا جائے تو اسے دنیا کے پہلے انسان کی تخلیق کی کہانی سنائیں۔ قرآن میں تقریباً سات مقامات پر قصہ آدم آیا ہے۔
آپ اس قصے کو مکمل طریقے سے سمجھ کر بچے کے سامنے مفصل انداز میں گفتگو کریں۔ اس سے آپ کو اور بچوں کو بھی کئی سوالات کے جوابات ملیں گے جیسا کہ آپ کا سب سے بڑا دشمن کون ہے؟ آپ جنت سے کس بنیاد پر نکالے گئے وغیرہ۔
اس کے بعد بچوں کو انبیاء کے واقعات اور قصے سنائیں۔ بچوں کو کم از ان انبیاء کے واقعات ضرور سنائیں جن کا قرآن میں ذکر آیا ہے جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت نوح، حضرت یوسف، حضرت یعقوب علیہ السلام اور دیگر انبیاء کا تعارف کراتے ہوئے حضرت محمد ﷺ کا تعارف کرایا جائے اور آپ ﷺ کی حیات مبارکہ کے قصے سنائے جائیں۔
حضور ﷺ کی زندگی کی مکمل ٹائم لائن بنواتے ہوئے بچوں سے سیرت النبی ﷺ کا مکمل ذکر کریں۔ اس کے بعد صحابہ کرام کی سیرت کا ذکر کریں۔ جلیل القدر صحابہ بالخصوص حضرت ابوبکر، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان، اور حضرت علی سمیت دیگر صحابہ کرام کا ذکر کیا جائے۔
مزید پڑھیں:بچوںکیلئے تربیتی کانٹینٹ بنانے والے دعوت اسلامی کا چینل کڈز لینڈ
اپنے بچوں کو اس کے بعد قرآن سے متعارف کرایا جائے۔ قرآن سے متعارف کرائے جانے کا ایک خوبصورت انداز یہ ہے کہ آپ کے گھر میں بزرگوں کے دور سے لیکر اب تک جتنے قرآنی نسخے موجود ہیں انہیں بچوں کے سامنے رکھیں اور انہیں بتائیں کے یہ آپ کے دادا کے دور سے ہے، یہ نسخہ ہمارے بچپن کے دور کا ہے اور یہ نسخہ بالکل ابھی کا ہے اور ان تمام نسخوں میں کوئی فرق نہیں کیونکہ قیامت تک اللہ نے اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔
یوں بچے کو ایک مفصل انداز میں دین کا تعارف کرایا جاسکتا ہے۔ اگر کبھی آپکے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو کہ اس پر تو بہت وقت صرف ہوگا تو لمحے بر کو رک کر سوچیں کہ آپکو اپنے بچے کی آخرت کی کامیابی عزیز ہے؟ اگر اس کا جواب ہاں ہے تو یقیناً آپ اپنے وقت کا صحیح استعمال کر ر ہے ہیں۔