پاکستانجرم و سزا

ارشد شریف قتل کیس سماعت کیلئے مقرر، وکیل کون ہوگا؟

سپریم کورٹ نے بالآخر صحافی ارشد شریف قتل کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا . جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ 9 دسمبر کو سماعت کریگا۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان، جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہے۔
ارشد شریف از خود نوٹس کیس کی باقاعدہ سماعت 18 ماہ بعد سپریم کورٹ کا آئینی بنچ کرے گا اس سے قبل سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے 13 جون 2023 کو آخری ‘باقاعدہ’ سماعت کی تھی اور کیس ایک ماہ جولائی 2023 تک ملتوی ہوا تھا تاہم تقریبا 13 ماہ بعد 29 جولائی 2024 کو جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بنچ بیتھا تھا لیکن اس روز سماعت آگے نہیں بڑھ سکی تھی نئے بنچ کی تشکیل کے لئے معاملہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا پھر جولائی 2024 کے بعد اب دسمبر میں سماعت ہونے جا رہی ہے یوں ‘باقاعدہ’ سماعت 18 ماہ بعد ہی ہونی ہے۔

مزید پڑھیں:‌ارشد شریف میت کی بے حرمتی، ذمہ دار کون

تاہم یہاں ایک بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ اب تک یہ سامنے نہیں آسکا ہے کہ اس کیس میں ارشد شریف کی والدہ کے وکیل کیوں ہوں گے۔ یہ سوال صحافی ثاقب بشیر کی جانب سے اٹھایا گیا جنہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس میں 9 دسمبر کو ارشد شریف کی والدہ کی طرف وکیل کون پیش ہو گا ؟ کیونکہ سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی تو اب این آئی آر سی کے چیئرمین بن گئے ہیں اب وہ تو پیروی نہیں کر سکیں گے نیا وکیل کون ہو گا ؟ کیونکہ فیملی کے بقول چار پانچ بڑے وکلا نے اس سے قبل کیس کی پیروی سے معذرت کر لی تھی۔
یاد رہے کہ کینیا میں‌ارشد شریف قتل کیس اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے لیکن پاکستان میں‌اب تک وکیل کون ہے کہ معاملے سے کیس آگے نہیں بڑھ سکا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button