پاکستانسیاست

اڈیالہ اپڈیٹس؛ احتجاج نہیں مذاکرات

اڈیالہ اپڈیٹس ؛ عمران خان نے مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی۔ صحافی مغیث علی کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ملک کی خاطر ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار ہوں،مذاکرات نہ ہونے کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، ہم پر نہیں۔
صحافی مغیث علی نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری سے منسوب ایک بیان بھی شیئر کیا جس کے مطابق خالد یوسف چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے مطالبات پر بات چیت کی اجازت دی ہے،عمران خان نے کہا ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج تب ہی ختم ہو گا جب مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔
دوسری جانب عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی مذاکرات کی خبر دیتے ہوئے میڈیا ٹاک میں بتایا کہ علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر گوہر آج عمران خان کے پاس آئے، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی اجازت مانگی گئی، عمران خان نے کہا، رول آف لا، چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی، بے گناہ قیدیوں کی رہائی اس کو مد نظر رکھ کر مذاکرات کریں۔تاہم علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان نے مذاکرات کیلئے جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔

مزید پڑھیں:‌عمران خان پر 9 مئی کے چار مقدمات کا تفصیلی فیصلہ آگیا

کورٹ رپورٹر قمر میکن نے بھی اڈیالہ اپڈیٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان نے آج اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے کنفرم کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور مجھ سے مذاکرات کی اجازت لینے آئے تھے۔ علی امین نے کہا کہ اگر مذاکرات کے ذریعے معاملات حل ہوں تو اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟ ظاہر ہے پارٹی سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا گیا ہوگا اسی لیے مجھ سے اجازت مانگنے آئے تھے۔
قمر میکن کےمطابق عمران خان نے مزید کہا کہ اب میں نے میں نے علی امین کو کہا ہے کہ اگر مذاکرات سے معاملات حل ہو جائیں تو یہ زیادہ بہتر ہے اس لیے میں نے علی امین گنڈاپور کو مذاکرات کی اجازت دی ہے۔ لیکن 24 نومبر کا ہمارا احتجاج فائنل ہے جب تک ہماری ڈیمانڈز پوری نہیں ہوں گی احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گ

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button