پاسپورٹ

پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر کا معاملہ کب تک حل ہوگا

ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے داخلہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ادارہ 15 دسمبر تک پاسپورٹ کے اجراء میں ہر قسم کا بیک لاگ ختم کر دے گا۔
ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے کمیٹی کو بتایا کہ فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں کوئی بیک لاگ موجود نہیں ہے جبکہ ارجنٹ کیٹیگری میں ایک لاکھ 70 ہزار کا بیک لاگ ہے جسے دسمبر کی 15 تاریخ تک حل کر لیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس آج چیئرمین خرم نواز کی سربراہی میں ہوا جس میں ڈجی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ سے سخت سوالات کئے گئے اور اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
مصطفیٰ جمال قاضی نے کمیٹی کو اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا جہاں ان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ سال 50 ارب کا ریونیو دے چکے ہیں اور اس سال بھی اب تک 20 ارب روپے کا ریونیو کما کر دے چکے ہیں لیکن واپسی ملتا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:‌کیا صرف لاک ڈاؤن اور سکول بند کرنا ہی سموگ کا حل ہے

ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ مشینوں کو اپ ڈیٹ نہیں کیا جارہا ۔ ہمیں اہداف تو ملتے ہیں لیکن فنڈز نہیں مہیا کئے جاتے ۔
کمیٹی میں سحر کامران نے ڈی جی سے بیک لاگ کم کرنے کی حکمت عملی دریافت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس کبھی کاغذ ختم ہو جاتا ہے اور کبھی سیاہی۔
ڈی جی نے بتایا کہ کورونا کی لہر کے بعد ملک میں پاسپورٹ کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ جب انہوں نے عہدہ سنبھالا تو 15 لاکھ کا بیک لاگ تھا جسے ختم کیا۔
رکن کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے سوال اٹھایا کہ کیا ہمارے پاس ایسا کوئی طریقہ کار ہے کہ طلبہ اور مریضوں کو جلدی پاسپورٹ جاری کئے جاسکیں۔ رکن کمیٹی زرتاج گل نے بھی کمیٹی کے سامنے معاملہ اٹھایا کہ ان کو پاسپورٹ سے محروم کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں