
پاکستان تحریک انصاف کے دیرینہ کارکن ریحان زیب خان شہید کے بھائی مبارک زیب ن لیگ کو پیارے ہوگئے۔ انہوں نے امیر مقام کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں وفاقی حکومت کو سپورٹ کرنے کا اعلان کیا۔
مبارک زیب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میرے بھائی کو شہید ہوئے 8ماہ گزر گئے،کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کے باوجودہمیں انصاف نہیں ملا،اس لیے میں نے آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دیا،اورہمارے ساتھ حکومت نے یہ بھی وعدہ کیا کہ یہ مجھے وفاقی کابینہ میں شامل کریں گے۔
اس کے علاوہ باجوڑ کیلئے خصوصی فنڈ اور ریحان زیب کی شہادت کیلئے تعاون بھی حکومت کے ساتھ معاہدے کا حصہ ہے۔
اس موقع پر امیر مقام کا کہنا تھا کہ میں سوال کرتا ہوں کہ ریحان زیب کی شہادت کے بعد جب مبارک زیب الیکشن لڑ رہا تھا تو پی ٹی آئی نےاس کے مقابلے میں گل ظفر خان کو ٹکٹ دیا۔ آپ نے کہاں سپورٹ کیا ہے آپ نے تو مخالف امیدوار کھڑا کر دیا۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ اگر آپ مبارک زیب سے وفادار ہوتے تو اس کے بھائی کے قاتلوں کو گرفتار کرتے اور تفتیش کرتے۔
اس موقع پر امیر مقام نے مبارک زیب کو بھائی کی شہادت کے معاملے پر وفاق کی طرف سے ہر ممکن تعاون اور باجوڑ کے ترقی کیلئے حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں:انتظار حسین پنجوتھہ بازیابی کہانی میں 5 بڑے بلنڈرز
مبارک زیب کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے ڈاکٹر وقاص بن عمیر نامی صارف کا کہنا تھا کہ کا فالور ہوں الحمداللہ۔۔۔ لیکن کوشش ہوتی ہے غلط بات کا ساتھ نہ دوں ۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا اب بھی کہہ رہا ہوں مبارک زیب نے ٹھیک کیا۔میں نے جو وجہ بتائی تھی وہی آج مبارک زیب بتا رہا ہے۔ اتنا کوئی ظالم نہیں ہوتا کہ اپنے بھائی کا خون جانے دے، ہاں جب اپنے ہی انصاف نہ دیں تب ایسا کرنا بنتا ہے۔ کسی کا بھائی آپ کےلیے شہید ہو اور آپ ملاقات کےلیے گھنٹوں بٹھائے رکھو اور بعد میں بولو کہ سی ایم صاحب کے پاس وقت نہیں ہے کل آنا ، فلاں تاریخ کو آنا۔ پہلے مقتول کا نام استعمال کیا پھر اس کی ایک نہ سنی جب اس نے پارٹی کے خلاف ووٹ استعمال کیا تو ایک بار پھر سوشل میڈیا پہ ڈرامہ کیا کہ بھائی کے خون کو بیچ دیا۔۔