باغوں کا شہر لاہور ان دنوں دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی لسٹ میں سر فہرست آگیا ہے جہاں آج پیر کے روز ایئر کوالٹی انڈیکس 299 تھا۔ یہ زیادہ نہیں بہت زیادہ ہے کیونکہ دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر ہمسایہ ملک کا شہر دہلی رہا جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 174 ریکارڈ کیا گیا۔ یہ ایک سو سے بھی زائد پوائنٹس کا فرق ایک تشویشناک خبر ہے۔
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں 168 پوائنٹس کے ساتھ ممبئی تیسرے نمبر پر ہے جبکہ کراچی 151 پوائنٹس ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دنیا کے آلودہ ترین ممالک کی فہرست میں 8ویں نمبر پر آگیا ہے۔
یاد رہے کہ 300 سے اوپر ایئر کوالٹی انڈیکس صحت کیلئے انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔ فضائی پیمانوں کے آلات کی مکمل درستگی میں تھوڑے پوائنٹس کے اونچ نیچ کا مارجن دیا جائے تو 299 کا ایئر کوالٹی انڈیکس اس طرف اشارہ کر رہا ہے کہ زندہ دلان لاہور زہریلی آب و ہوا میں سانس لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:خبردار! درخت کاٹنے پر اب ایف آئی آر
دوسری جانب انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی پاکستان نے سکولوں کے اوقات کار جاری کرتے ہوئے کسی بھی نجی یا سرکاری سکول کے اوقات صبح 45۔8 سے قبل نہ رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں جن کا اطلاق آج 28 اکتوبر سے ہورہا ہے اور یہ اوقات 31 جنوری تک نافذ العمل رہیں گے۔
سموگ کی بنیادی وجہ فصلوں کی باقیات جلانا، ٹریفک اور صنعتی سیکٹر کی آلودگی شامل ہے۔ اس سے قبل پنجاب کی صوبائی حکومت نے شہریوں کو بنا ماسک کے گھومنے اور بچوں کو باہر کھیلنے سے روکنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ ٹریفک پولیس نے بھی شہریوں کو متنبہ کر دیا تھا کیونکہ ایئر کوالٹی انڈیکس اس حد تک گر چکا ہے کہ اب حدِ نگاہ صرف ایک کلومیٹر تک رہ گئی ہے۔
دوسری جانب حکومت کا اینٹوں کے بھٹوں پر کریک ڈاؤن بھی جاری ہے جس میں بھاری جرمانے عائد کئے جارہے ہیں۔