اہم خبریں

قاضی فائز عیسیٰ؛ رخصتی میں صرف 11 دن

قاضی فائز عیسیٰ پاکستان کی تاریخ کی وہ شاید پہلے چیف جسٹس ہوں گے جن کی ریٹائرمنٹ کی دن گنے جارہے ہیں اور کئی ڈیجیٹل میڈیا چینلز باقاعدہ گرافکس کی شکل میں کتنے دن باقی ہیں کا احساس ہر روز دلاتے رہتے ہیں۔
یوں تو قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کا دن 25 اکتوبر ہے اور آج 8 اکتوبر ہے۔ لیکن صحافی کرامت مغل کی جمع تفریق کے مطابق حکومت پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے پیش نظر جڑواں شہروں میں تین دن 14 سے 16 اکتوبر کی چھٹی کر دی ہے جبکہ دو ویک اینڈ شامل کیئے جائیں تو 25 اکتوبر میں صرف 11 دن باقی بچتے ہیں۔
صحافی مطیع اللہ جان نے بھی اس حوالے سے قاضی فائز عیسیٰ کی رخصتی کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے حکومت اچانک گھبرا گئی ہے، چند حکومتی لوگ یہ خبر پھیلا رہے ہیں کہ معاملات کافی حد تک طے ہو چکے ہیں۔ مجوزہ آئینی ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے بعد 22 اکتوبر تک ایوان میں پیش کی جائیگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کیلئے آئینی ترامیم کا راستہ ہموار، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

مطیع اللہ جان کا کہنا ہے کہ جیسا کہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے تجویز کیا گیا تھا، چیف جسٹس منصور علی شاہ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائیگا، قاضی فائز عیسی گیم سے آؤٹ ہو گئے ہیں۔ آئینی عدالت کا قیام لایا جائیگا، آئینی ترمیم کا اطلاق 25 اکتوبر کے بعد ہو گا۔
مطیع اللہ جان نے مزید لکھا کہ یہ بھی دعوہ ہے کہ تمام ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں دو سال کا اضافہ تجویز کیا جا رہا ہے جو بظاہر ایک رشوت ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے بندے توڑے جائینگے صحافی مطیع اللہ جان نے لکھا کہ ان ٹوٹے لوٹوں کی مدد سے منظور شدہ آئینی ترمیم چیلنج ہونے کی صورت میں اس ترمیم کو ختم کرنے کی راہ میں 63 اے کا فیصلہ رکاوٹ بنے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ججز کمیٹی کی تشکیلِ نو کرنے والے صدارتی آرڈیننس کی درخواست سماعت کے لئیے مقرر ہو گئی تو یہ بُنی ہوئی سویٹر کی اون کا وہ ڈھیلا سِرا ہے جسے کھینچا گیا تو 63 اے کی پوری سویٹر ادھڑ جائیگی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button