پاکستانسیاست

علی امین گنڈا پور کو پی ٹی آئی سے نکال دیا

صحافی عیسیٰ نقوی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو پاکستان تحریک انصاف نے تمام واٹس ایپ گروپس سے نکال دیا ہے۔یہ فیصلے ایسے وقت میں کیا گیا جب علی امین گنڈا پور مبینہ طور پر خیبرپختونخوا ہاؤس پہنچنے کے بعد سے منظر عام سے غائب ہوئے۔ پارٹی کا ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔
ایسے میں پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے یہ نتیجہ نکالا کہ چونکہ علی امین گنڈا پور کا کچھ معلوم نہیں ، اسی لئے اس میں کچھ بعید نہیں کہ انکے ٹیلی فون سمیت دیگر ڈیوائسز کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہو۔
تحریک انصاف نے فیصلہ کیا کہ کیونکہ پارٹی کے اندرونی معاملات کی بات اس وقت وٹس ایپ گروپس میں ہورہی ہے، اسی لئے انہیں تمام گروپس سے نکال دینا چاہیے۔
پارٹی نے علی امین گنڈا پور کی دوبارہ گروپس میں شمولیت کو ان کے منظر عام پر آنے اور عمران خان کی ہدایات سے مشروط کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت کوئی بھی رہنما عمران خان سے رابطے میں نہیں ہے اور سوموار تک اس رابطے کے ہونے کا بھی کوئی امکان نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈا پور گرفتار

تاہم عیسیٰ نقوی کے مطابق پی ٹی آئی کے لوگوں کے پاس علی امین گنڈا پور سے متعلق چند سوالات ہیں جن کا جواب علی امین ہی دے سکتےہیں۔ پہلا سوال یہ کے جب انکا قافلہ 26 نمبر چونگی راولپنڈی میں پہنچا تو انہیں بلیوایریا تک پہنچنے کی آسان رسائی کیسے ملی؟
علی امین گنڈا پور اپنا اتنا بڑا قافلہ کوئی ہدایات جاری کیئے بغیر بلیو ایریا کیسے پہنچے اور وہاں ایک مختصر گفتگو کے بعد انہوں نے خیبرپختونخوا ہاؤس کی طرف پیش قدمی کیوں کی اور اس حوالے سے پارٹی کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔
اگر احتجاج ختم کرنے کی بھی کچھ ہدایات تھیں تو اس بارے پی ٹی آئی قیادت کو آگاہ کرنا ان کے ذمے تھا۔ لیکن تمام تر احتجاج بیچ چوراہے چھوڑ کر یوں کے پی ہاؤس پہنچنا ان کی غلطی تھی۔
علی امین کی لمبے وقت کیلئے گمشدگی کئی خطرناک سوالات کا جنم دے رہی ہے جن کا جواب وزیر داخلہ دینے سے قاصر ہیں۔ البتہ میڈیا پر نامعلوم ذرائع سے خبریں چلائی جارہیں ہیں جن کا سر پیر معلوم کرنا الگ دقت کا کام ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button