
حکومت خیبرپختونخوا نے سستی بجلی پیدا کرنے، صارف تک پہنچانے، خود بجلی بل وصول کرنے کیلئے بڑا منصوبہ تیار کر لیا۔ صحافی احمد وڑائچ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت بجلی کی قیمت خود طے کرے گی، پاور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا اعلان، ٹرانسمیشن لائن بچھانے اور ڈسٹری بیوشن کا بھی فیصلہ۔
احمد وڑائچ کے مطابق صوبائی حکومت کے 171 میگا واٹ کے 7 منصوبے جاری، 600 میگا واٹ کے 10 منصوبے زیر تعمیر۔ بجلی کی قیمت 10 روپے یونٹ سے کم ہو گی۔
بجلی کی قیمت 10 روپے یونٹ سے کم ہونے کا دعویٰ پہلی بار سامنے نہیں آیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے بھی اس سے قبل ایک پوڈ کاسٹ میں اس کا ذکرکیا تھا۔
مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا 6 سے 7 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی پیدا کر کے قومی گرڈ میں شامل کرتا ہے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا کے باسیوں کو یہی بجلی 72 روپے فی یونٹ کے حساب سے واپس لوٹائی جاتی ہے۔
مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا میں ساڑھے پانچ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے جس میں سے آدھے سے بھی کم بجلی صوبے کو ملتی ہے جبکہ سندھ میں بننے والی 3 ہزار میگا واٹ بجلی بھی سندھ والوں کو میسر نہیں۔
مزید پڑھیں: آئی پی پیز بجلی معاہدے، عوام کی جیب سے پیسے نکالنے کا خوفناک منصوبہ
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ یہ بجلی اکٹھی کر کے پنجاب کو دی جاتی ہے جہاں صوبہ پنجاب کی طرف سے لگائے گئے بجلی کے مہنگے منصوبے اور اپنی ضرورت سے کم بجلی پیدا کرنے کی وجہ سے ان صوبوں کی بجلی وہاں زیر استعمال لائی جاتی ہے۔مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ سندھ اور کے پی کے سستی بجلی بنا کر دے رہا ہے لیکن پنجاب کے مہنگے منصوبوں کی وجہ سے اوسط بجلی مہنگی ہو گئی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بجلی کے بلز اور دیگر معاملات کو خود ریگولیٹ کرنے پر وفاقی حکومت اجازت دے گی ؟ اس کا جواب ابھی آنا باقی ہے۔